ایران کے ایٹمی مذاکرات میں شمولیت کی سعودی عرب کی درخواست!
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے ایران کے ایٹمی مذاکرات میں اپنے ملک کی شرکت کو تہران اور ریاض کے قریب ہونے کا ایک موقع قرار دیا ہے۔
فیصل بن فرحان نے سنیچر کے روز سی این این ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ایک بار پھر ایران کے ایٹمی مذاکرات میں سعودی عرب کی شرکت کی درخواست کی اور اسے سعودی عرب اور ایران کے درمیان گفتگو اور ان کے تعلقات میں بہتری کا ایک موقع قرار دیا۔ انھوں نے دعوی کیا کہ اگر ایران ایٹمی ہتھیار حاصل کر لے گا تو سعودی عرب اور خلیج فارس تعاون کونسل کے دیگر ارکان خطرے میں پڑ جائيں گے اور اسی لیے انھیں اس سلسلے میں ہونے والے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کا حق ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اس سے پہلے کئي بار خطے کی سلامتی کے بارے میں اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے میں دلچسپی ظاہر کر چکا ہے تو اگر خطے کی سلامتی کا مسئلہ، ایٹمی مسئلہ نہیں ہے تو کیا ہے؟ فیصل بن فرحان نے ایک بار پھر ایران کے خلاف خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران مذاکرات کے لیے تیار ہو تو اس سے نہ صرف دروازے کھلیں گے بلکہ آپسی مشارکت کی راہ بھی ہموار ہوگی لیکن دونوں ملکوں کے تعلقات لبنان، شام، عراق اور یمن میں ثبات و استحکام کے قیام کے بغیر بہتر نہیں ہو سکتے۔