افغانستان: طالبان کے حملوں میں 8 افراد ہلاک و زخمی
ترکی میں ہونے والے افغان امن مذاکرات میں طالبان نے شرکت سے انکار کردیا جس کے بعد کانفرنس ملتوی کردی گئی۔
افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں ماہ مبارک رمضان کے باوجود طالبان کے حملے جاری ہیں جن میں آئے روز متعدد افراد جاں بحق ہو رہے ہیں۔
طالبان نے صوبے غور اور پروان میں حملے کئے جن میں 5 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے، ہلاک افراد میں 3 طالب علم اور پولیس اہلکار سمیت حکومتی عہدیدار شامل ہے۔
پہلا واقعہ صوبے غور میں پیش آیا جہاں طالبان نے گاڑی روک کر 4 افراد کو گولیاں ماردیں جب کہ پروان میں طالبان نے چیک پوسٹ پر حملہ کرکے پولیس اہلکار کو ہلاک کردیا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق طالبان حملہ کے بعد فرار ہوگئے جب کہ حملے میں 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، دوسری جانب حملے سے متعلق طالبان کی جانب سے ابھی تک کوئی بیان نہیں جاری کیا گیا۔
دوسری جانب ترکی میں ہونے والے افغان امن مذاکرات میں طالبان نے شرکت سے انکار کردیا جس کے بعد کانفرنس ملتوی کردی گئی۔
ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ استنبول میں افغان حکومت، طالبان اور دیگر فریقین کے درمیان ہونے والی مجوزہ امن کانفرنس طالبان کی جانب سے شرکت سے انکار پر ملتوی کر دی گئی ہے۔ ترک وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ ہفتے کے روز ہونے والی امن کانفرنس اب رمضان کے اختتامی دنوں میں ہوگی اور اس کے لیے طالبان کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی۔