Apr ۳۰, ۲۰۲۱ ۱۲:۱۲ Asia/Tehran
  • انتخابات ملتوی ہونے کے خلاف فلسطینیوں کے مظاہرے

فلسطین میں انتخابات ملتوی کئے جانے کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔

فلسطین میں انتخابات ملتوی کئے جانے اور بیت المقدس میں انتخابات کے انعقاد کو غاصب صیہونی حکومت کی اجازت سے مشروط کئے جانے کے خلاف جمعے کو شہر بیت حانون میں مظاہرے ہوئے ہیں۔ ان مظاہروں میں فلسطینیوں نے انتخابات کرانے،  قبلہ اول کی آزادی اور استقامتی محاذ کے حق میں نعرے لگائے۔

غرب اردن میں واقع شہر رام اللہ میں بھی انتخابات ملتوی کئے جانے کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں ۔فلسطینی مظاہرین نے، جو بیت المقدس ، مسجدالاقصی اور فلسطینی  کی آزادی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے ، انتخابات کو ملتوی کئے جانے کو غیرقانونی قراردیا اور بیت المقدس میں انتخابات کرائے جانے پر زور دیا۔

دوسری جانب حماس نے آج ایک بیان جاری کرکے فلسطین کے انتخابات ملتوی کئے جانے کو کودتا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی ذمہ داری فتح اور فلسطینی اتھارٹی پر عائد ہوتی ہے۔

حماس نے اس بیان میں کہا کہ جس طرح قدس میں غاصب صیہونی حکومت پر اپنی پالیسیوں اور فیصلوں کے حوالے سے اپنی استقامت اور توانائی ثابت کی اسی طرح انتخابات کے انعقاد کیلئے بھی اس حکومت پر دباو ڈال سکتے ہیں ۔

اس سے قبل فلسطینی گروہوں نے اعلان کیا تھا کہ فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی راہ میں پائی جانے والی رکاوٹوں اور مسائل و مشکلات کے باوجود وہ اس بات کے حق میں نہیں ہیں کہ ان انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔

یاد رہے کہ محدود اختیارات کی حامل فلسطینی انتظامیہ کے صدر محمود عباس  نے آج علی الصبح فلسطین کے انتخابات ملتوی کئے جانے کا اعلان کیا ۔

فلسطین کے پارلیمانی انتخابات 15 سال کے بعد 22 مئی صدارتی انتخابات 31 جولائی اور قومی کونسل کے انتخابات 31 اگست 2021 کو منعقد ہونے والے تھے۔

ٹیگس