ملک خالد ایئربیس پر ایک اور کامیاب ڈرون حملہ
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے آج صبح اعلان کیا کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کے جواب میں جنوبی سعودی عرب کے صوبے عسیر میں خمیس مشیط میں واقع ملک خالد ہوائی اڈے پر ایک اور ڈرون حملہ کیا گیا ہے جو کامیاب رہا ہے۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی سریع نے اعلان کیا ہے کہ یمنی افواج نے جنوبی سعودی عرب کے صوبہ عسیر کے خمیس مشیط علاقے میں واقع ملک خالد ایئربیس کو مقامی ساخت کے ڈرون قاصف کے ٹو سے حملے کا نشانہ بنایا ۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ یہ آپریشن پوری طرح کامیاب رہا کہا کہ یہ یمن کے خلاف شدید جارحیتوں اور محاصرے کا جواب ہے جو یمن کا قانونی حق ہے۔
حالیہ مہینوں کے دوران جنوبی سعودی عرب کی ملک خالد ایئربیس اور جیزان و ابہا کے ہوائی اڈوں کو بارہا یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائیلی اور ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔
ابہاء اور جیزان کے ہوائی اڈے اور ملک خالد ایئربیس یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں کے لئے لڑاکا طیاروں کی پشتپناہی اور ایندھن کے لئے استعمال ہوتے ہیں ۔اسی کے ساتھ میڈیا ذرائع نے مآرب سیکٹر پر سعودی اتحاد کے ایک سینئر کمانڈر اور داعش کے ایک سرغنہ کی ہلاکت کی خبردی ہے۔
الخبرالیمنی نیوزویب سائٹ کے مطابق سعودی اتحاد سے وابستہ سینئرکمانڈرصالح درہم الرمادی اور داعش کے جاسوسی شعبے کا نائب سرغنہ سیف الصنعانی جو یمن میں جارح سعودی اتحاد سے وابستہ فوجیوں کے ساتھ مل کر لڑ رہے تھے ، مآرب سیکٹر پر یمنی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاک کردیے گئے ہیں ۔
اس رپورٹ کے مطابق اس وقت یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے درمیان مغرب کی جانب سے شہر مآرب میں داخل ہونے والے راستے پر شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
یمن کے ایک فوجی عہدیدار نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے دسیوں کرائے کے فوجی جنوبی یمن کے الضالع صوبے کے الفاخر اورحبیاالعبدی نامی علاقوں کی جانب پیشقدمی کی ناکام کوشش کرتے ہوئے ہلاک اورزخمی ہوگئے ہیں ۔
اس یمنی عہدیدار نے زور دے کر کہا ہے کہ اس آپریشن میں سعودی اتحاد کے کئی کمانڈر یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دفاعی حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں اوریمنی جوانوں نے بھاری تعداد میں سعودی اتحاد کا فوجی ساز و سامان بھی تباہ کردیا۔اس رپورٹ کے مطابق یمنی فوج اور رضاکار فورس کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں سعودی عرب کے کرائے کے فوجیوں کو پسپائی اختیار کرنا پڑی ہے جبکہ دسیوں فوجی محاصرے میں ہیں۔