غزہ کو تباہ و برباد کرنے والے صیہونی دہشتگرد رسوا ہو کر شکست تسلیم کرنے پر مجبور ہوئے
غزہ اور غاصب صیہونی حکومت کے مابین جنگ بندی کے نفاذ کے بعد اب فلسطین کے مقامی ذرائع نے صیہونی دہشتگردی کے باعث غزہ کو پہنچنے والے نقصانات کی ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
العراقیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے مقامی حکام نے اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں کی مسلط کردہ حالیہ گیارہ روزہ جنگ میں غاصب صیہونی دہشتگردوں نے دو ہزار سے زائد بار فضائی حملے اور وحشیانہ جارحیت کا مظاہرہ کیا جس میں تقریبا ایک ہزار چار سو پچاس رہائشی مکانات بالکل تباہ ہوگئے۔اس جارحیت کے دوران تیرہ ہزار دیگر رہائشی مکانات کو بھی تھوڑا یا پھر کافی نقصان پہنچا۔
غزہ کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی گیارہ روزہ جارحیت و بربریت کے دوران غزہ کھنڈرات میں تبدیل ہو کر بربادی اور تباہی کی تصویر بن گیا اس طرح کہ جا بجا تباہ شدہ مناظر نظر آرہے ہیں۔
صیہونی دہشتگردوں کی بمباری سے چار سو پچاس سے زائد بڑی عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں ۔ صہیونی بمباری میں ایک ہزار تین سو پینتس مکانات تباہ ہوئے جبکہ تیرہ ہزار کو جزوی طور پر نقصان پہنچا، اسکے علاوہ پچاس سے زائد اسکول اور طبی مراکز تباہ ہوئے جبکہ ڈھائی لاکھ لوگوں کے لئے پانی کی سپلائی منقطع ہوگئی۔ اسکے علاوہ زرعی اراضی تہس نہس ہو گئی۔
اس قدر بہیمانہ جارحیت و دہشتگردی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود غاصب صیہونی حکومت اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔
فلسطین کی تحریک مزاحمت اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان گیارہ روز تک جاری رہنے والی جنگ دس مئی کو وسیع پیمانے پر انجام پانے والی صیہونیجارحیت سے شروع ہوئی اور گیارہ دن بعد بعض بیرونی مصالحتکاروں کی ثالثی کے نتیجے میں جنگ بندی پر اتفاق کے بعد اختتام پذیر ہوئی۔
اس جنگ میں دو سو تینتالیس فلسطینی منجملہ انہتر کمسن بچے، انتالیس خواتین اور سترہ ضعیف العمر افراد شہید ہوئے جبکہ ایک ہزار نو سو دس فلسطینی زخمی ہوئے۔
اس وحشیانہ جارحیت اور دہشتگردی کے جواب میں فلسطین کے استقامتی محاذ نے صیہونی حکومت کے فوجی مراکز، ہوائی اڈوں اور دیگر حساس علاقوں پر کم از کم ہزار راکٹ اور میزائل برسائے جو غاصب صیہونیوں پر بری طرح سے خوف و ہراز اور وحشت طاری ہونے کا باعث بنے جس کے بعد وہ جنگ بندی پر مجبور ہو گئے۔
واضح رہے کہ فلسطین کی تحریک مزاحمت میں شامل مختـلف فلسطینی گروہوں نے اپنے الگ الگ بیانات میں اعلان کیا ہے کہ جب تک غاصب صیہونی حکومت، جنگ بندی پر عمل کرے گی ہم بھی اس سمجھوتے کا احترام کریں گے مگر دوسری صورت میں ہمارے راکٹ اور میزائل جوابی کاروائی کے لئے اب بھی مکمل طور پر تیار ہیں۔