دہشتگرد گروہ شام میں ایک بار پھر کیمیائی حملے کی تیاری میں
صلح و آشتی کے لئے شام میں سرگرم روسی مرکز کا کہنا ہے کہ دہشتگرد گروہ ایک بار پھر شام کے ادلب شہر میں کیمیائی حملے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
فارس نیوز کے مطابق شام میں سرگرم روسی مرکز براءے صلح و آشتی کے نائب سربراہ ایڈمیرل الکسانڈر کارپوف نے کہا ہے کہ دہشتگرد گروہ شام کے صدارتی انتخابات سے قبل ایک بار پھر کیمائی حملہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔مذکورہ روسی عہدے دار کے مطابق دہشتگرد گروہ جبہۃ النصرہ اور وائٹ ہیلمیٹس نے حال ہی میں زہریلے اور کیمیائی مادوں سے بھرے چھے کنٹینر ادلب صوبے کے جسر الشغور نامی علاقے میں منتقل کئے ہیں۔ جن کے بارے میں احتمال یہ ہے کہ اُن میں کلورین گیس بھری ہوئی ہے۔
ایڈمیرل الکسانڈر کارپوف نے مزید کہا ہے کہ دہشتگردوں کا مقصد یہ ہے کہ شام کے صدارتی انتخابات سے قبل ایک کیمائی حملے کر کے اُس کا الزام بشار اسد حکومت پر دھریں اور اس طرح اپنے خیال میں عالمی دباؤ بنا کر انتخابات کے عمل کو متاثر کریں۔
خیال رہے کہ شام میں پچیس مئی بروز منگل صداری انتخابات ہونے والے ہیں۔اس سے قبل بھی دہشتگردوں نے ادلب کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی کیمائی حملے کر کے یہ کوشش کی تھی کہ اُس کا الزام حکومت شام پر لگا کر مغربی ممالک کے شام پر حملے کی راہ ہموار کی جائے۔ اسی تناظر میں امریکہ فرانس اور برطانیہ نے دہشتگردوں کے بے بنیاد الزام کے ٹھیک ایک ہفتے کے بعد یعنی چودہ اپریل دوہزار اٹھارہ کو سو سے زائد میزائل شام کے مختلف علاقوں پر فائر کئے تھے۔ یہ حملہ اُس وقت انجام پایا جب شامی اور استقامی فورسز غوطہ شرقی کے علاقے کو دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرانے میں کامیاب ہو گئیں تھیں۔
واضح رہے کہ امریکہ اور اسکے اتحادی ہمیشہ شام میں دہشتگردوں کی شکست کو لے کر تشویش کا شکار رہے ہیں۔