یہودی ربی کا بڑا بیان، اسرائیل کے خاتمے سے ہی فلسطینیوں کا قتل عام رک سکتا ہے
نیٹیوری کارٹا یہودیوں کا ایک گروہ ہے جس کا خیال ہے کہ فلسطینیوں کا قتل عام رکوانے کا صرف ایک ہی راہ حل ہے اور وہ اسرائیل کا خاتمہ ہے۔
کارٹا گروہ کے مذہبی رہنما اور ربی یسرول ڈیوڈ ویس نے آر ٹی سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ لوگ اسرائیل کی تباہی کو ضروری کیوں سمجھتے ہیں۔
آپ کو ایسا کم ہی دیکھنے کو ملے گا کہ کوئی یہودی مذہبی رہنما فلسطین کا پرچم اپنی جیکٹ پر لگائے لیکن کارٹا ایسا کرتے ہیں۔
یہ ہاریڈی یہودیوں کا ایک مکتب ہے جس کے نام کا معنی ہوتا ہے، شہر کے محافظ، یہاں شہر سے مقصد بیت المقدس یا یورشلم ہے۔ یہودیوں کے اس گروہ نے حماس یا ایران کی طرح اسرائیل کے غیر قانونی وجود کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
گروہ کے سینئر ربی ویس کا کہنا ہے کہ صیہونیزم، یہودی مذہب سے لیا گیا ہے جو انتہا پسندی اور قوم پرستی کی مادی شکل میں بدل گیا ہے۔ یہ ان افراد کے لئے غیر قابل قبول ہے جو اللہ کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ اس نظریہ کو مضبوط بنانے کے لئے وہ اللہ کو ہی درمیان سے ہٹا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیغمبروں نے ہمیں خبردار کیا تھا کہ ہمیں اس سرزمین فلسطین سے نکال دیا جائے گا اور 2 ہزار سال پہلے معبد یا ہیکل سلیمانی کو توڑنے کے ساتھ ہی ایسا ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مجموعی طورپر نہیں لوٹنا چاہئے تھا، یہ ایک الہی جلا وطنی ہے اور ہمیں اس قوم کے خلاف بغاوت نہیں کرنا چاہئے تھا، جہاں ہم رہتے ہیں۔
گروہ کے سینئر ربی ویس کا کہنا ہے کہ ہمیں وفادار شہری بن کر رہنا چاہئے اور اس ملک کی بھلائی کے دعا کرنی چاہئے جو ہمارا میزبان ہے، ہمیں جلاوطنی ختم کرنے کے لئے کوئی کوشش نہيں کرنی چاہئے۔
کارٹا گروہ کا کہنا ہے کہ ان کی مذہبی کتاب توریت میں ایسا ہی لکھا ہے اور فلسطین سے یہودیوں کی جلا وطنی، اللہ کے حکم کے مطابق تھی، وہ لوگوں سے اپیل کرتے ہيں کہ انہيں ایک یہودی اور ایک صیہونی کے درمیان فرق کو سمجھنا چاہئے۔