Jun ۱۴, ۲۰۲۱ ۰۹:۵۱ Asia/Tehran
  • آل سعود نے حج پر پابندی لگا کر امریکہ و اسرائیل کی خدمت کی: یمن

سعودی عرب نے امریکی و اسرائیلی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے اور انکی خدمت کرنے کی خاطر مسلسل دوسرے سال حج پر پابندی عائد کی ہے، یہ بات یمن کی وزارت ہدایت و امور حج نے کہی۔

فارس نیوز کے مطابق یمن کی وزارت ہدایت و امور حج نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بہتر یہ تھا کہ سعودی حکام حج پر پابندی عائد کرنے کے بجائے حج میں غیر ملکی مسلمانوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے درست منصوبے اور تدبیر سے کام لیتے۔

یمن کی مذکورہ وزارت کے بیان میں آیا ہے کہ حج پر پابندی سے دشمنان اسلام کو فائدہ پہونچ رہا ہے جن میں امریکہ اور اسرائیل سر فہرست ہیں جو حج کو اپنے لئے ایک بڑا خطرہ تصور کرتے ہیں، کیوں کہ حج در حقیقت ایک اتحاد امت کی تقویت کے لئے ایک اسلامی کانگریس ہے۔یمن کی وزارت حج نے امت اسلامیہ اور دنیا کے سبھی حریت پسندوں سے اپیل کی کہ وہ آل سعود کے اس خودسرانہ اقدام کے خلاف آواز اٹھائیں کیوں کہ اسکے اس اقدام پر خاموشی  کسی صورت میں جائز نہیں ہے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی وزارت حج نے ہفتے کے روز ایک بیان جاری کر کے یہ اعلان کیا تھا کہ کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر اس سال بھی گزشتہ برس کی مانند کوئی بھی غیر ملکی مسلمان حج پر نہیں آ سکے گا اور صرف اندرون ملک رہائش پذیر ملکی و غیر ملکی افراد ہی حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔ آل سعود نے اس سال مجموعی طور پر اٹھارہ سے پینسٹھ سال تک کی عمر کے کل ساٹھ ہزار افراد کو حج کرنے کی اجازت دی ہے۔

یہ بھی دیکھئے: یمن کے مفتی اعظم کی سعودی حکام پر شدید تنقید؛ مسجد کی آوازوں پر پابندی مگر نائٹ کلب اور ناچ گانا آزاد، سعودی عرب اسلام کے خلاف برسرپیکار ہے!

ٹیگس