یمنی ڈرون کو مار گرانے کا سعودی اتحاد کا دعوی
جارح سعودی اتحاد نے دعوی کیا ہے کہ اس کے اینٹی ایئرکرافٹ یونٹ نے یمنی کے ڈرون طیارے کو مار گرایا ہے جبکہ اس سلسلے میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ٹیلی ویژن چینل نے دعوی کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے اینٹی ایئرکرافٹ یونٹ نے یمن سے سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان کی جانب پرواز کرنے والے یمنی ڈرون کو مار گرایا ہے۔
ریاض کی جانب سے یمن کے ڈرون کو مار گرائے جانے کا دعوی ایسے میں کیا گیا ہے کہ جب یمنی ذرائع نے مشرقی صنعا میں فوج کی جانب سے امریکہ کے جاسوسی طیارے کو تباہ کئے جانے کی خبر دی تھی۔
یمنی ذرائع نے بدھ کے روز امریکہ کے Scan eagle ڈرون طیارے کا ویڈیو جاری کیا۔
یمنی فوج اور رضاکار فورس نے صوبہ مآرب کے صرواح علاقے میں یہ ڈرون طیارہ مار گرایا تھا۔
یمن کے وار میڈیا سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کا یہ ڈرون طیارہ ایک گھنٹے میں 90 کیلومیٹر کا فاصلہ طے کرتا ہے۔ ڈرون طیارے کی لمبائی 1.4 میٹر ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ڈرون طیارے کا وزن 20 کیلو ہے جبکہ اس کے پروں کی لمبائی 3.1 میٹر ہے جو 5.4 کیلومیٹر کی بلندی پر پرواز کر سکتا ہے۔
اسکن ايگل ڈرون طیارے کی قیمت 3.2 ملین ڈالر ہے جو 20 سے 24 گھنٹے تک مسلسل پرواز کر سکتا ہے۔
سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکہ اور دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کررہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوگئے - جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں میں دسیوں لاکھ یمنی شہری بے گھر بھی ہوئے ہیں-
سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کرسکا - پچھلے چند برسوں کے دوران یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔