افغان شہدا کی یاد میں مشہدِ مقدس میں کانفرنس
انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے والے امریکہ کے جرائم کا تذکرہ اور ان سے اعلان نفرت و بیزاری کے لئے قرار دئے گئے ’’ہفتۂ امریکی انسانی حقوق‘‘ کے موقع پر آج مشہد مقدس میں ایک کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں افغان دارالحکومت کابل میں ہوئے شہیدوں کو یاد کیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق اب سے قریب دو ماہ قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سید الشہدا (ع) گرلس اسکول پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کے شہدا کی یاد میں یہ کانفرنس ’’دشتِ بَرچی کا منظوم سوگنامہ‘‘ عنوان کے تحت منعقد ہو رہی ہے۔
فرزند رسول حضرت امام رضا علیہ السلام کے جوار میں ہونے والی اس کانفرنس میں سید الشہدا اسکول کے معصوم شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کئے جانے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں امریکی دہشتگردوں کے جرائم، انکے مختلف پہلوؤں اور انسانی حقوق پر مبنی امریکی دعووں کی حقیقت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
مشہد کے انقلاب اسلامی تحقیقاتی و ثقافتی مرکز کے زیر اہتمام منعقدہ اس کانفرنس میں افغان شہدا کے اہل خانہ کی قدردانی بھی جائے گی جبکہ ’’غنچہ ہائے مظلومِ افغانستان‘‘ کے زیر عنوان مسالمہ بھی ہوگا جس میں ایران اور افغانستان کے شعرائے کرام اپنا اپنا کلام پیش کریں گے۔
اسکے علاوہ اس کانفرنس میں ’’با کاروانِ شعر فارسی‘‘ نامی کتاب کی بھی رونمائی کی جائے گی۔ یہ کتاب اُن فارسی اشعار کا مجموعہ ہے جن کے خالق غیر ایرانی شعرا ہیں اور انہیں قائد انقلاب اسلامی کے حضور پیش بھی کیا جا چکا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد امریکی حمایت یافتہ عناصر کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کی یاد اور عالمی سطح پر امریکہ کے بہیمانہ جرائم اور انسانی حقوق پر مبنی اسکے کھوکلے دعووں کو برملا کرنے کے مقصد سے ۶ تیر مطابق ۲۷ جون سے ۱۲ تیر مطابق ۳ جولائی تک کے دورانیے کو ہفتۂ ’’امریکی انسانی حقوق‘‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔