Jul ۱۴, ۲۰۲۱ ۰۰:۲۳ Asia/Tehran
  • افغانستان میں کارروائي کے لئے فضائی حدود کی ضرورت ، افغانستان کے پڑوسیوں سے بات چیت جاری ، امریکہ

امریکی وزارت دفاع نے بتایا  ہے کہ وہ آپریشن کے لئے افغانستان کے پڑوسی ملکوں کی فضائي حدود استعمال کرنے کے بارے میں مذاکرات کر رہی ہے۔

          امریکی وزارت دفاع نے منگل کے روز بتایا ہے کہ وہ افغانستان کے  پڑوسی ملکوں سے بات چیت کر رہی ہے -

          پنٹاگون کے اعلان کے مطابق یہ مذاکرات ، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران ، افغانستان کے پڑوسی ملکوں کی فضائی حدود کو استعمال کرنے کے لئے ہیں ۔

          یہ ایسے حالات میں ہے کہ ترکی کی حکومت نے پیش کش کی ہے کہ افغانستان سے امریکہ اور نیٹو کے فوجیوں کے انخلاء کے بعد، کابل انٹرنیشنل ايئرپورٹ کی سیکوریٹی اور ذمہ داری وہ سنبھال لے مگر اس کے لئے یہ شرط رکھی ہے کہ اتحادی ملک خاص طور سے امریکہ ، اس کی مالی سیاسی اور لاجسٹک مدد کرے ۔

          افغانستان کے صدر کے قومی سلامتی کے مشیر، حمد اللہ محب نے بھی تصدیق کی ہے کہ افغان حکومت ، غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد کابل ایئر پورٹ کی سیکوریٹی کے بارے میں ترکی سے بات چیت کر رہی ہے اور اب کچھ مسائل کو ہی حل کیا جانا باقی ہے ۔

          ان حالات میں منگل کے روز طالبان نے ، کابل میں ترک فوجیوں کی موجودگي پر انقرہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ" افغانستان میں ترکی کے فوجیوں کا قیام ، اشتعال انگيزی اور غیر ملکی قبضہ باقی رہنے کے معنی میں ہے اور ہم افغانستان میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگي کی مخالفت کریں گے وہ چاہے جس نام اور عنوان سے رہیں ۔ "

فروری دو ہزار بیس میں امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات اور پھر معاہدے کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے فوجیوں کی افغانستان سے واپسی کے عمل میں تیزی آئی لیکن افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے ساتھ طالبان نے حملوں میں شدت پیدا کر دی اور حالیہ کچھ ہفتوں کے دوران انہوں نے افغانستان کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر لیا ہے ۔

         

ہمارا فیس بک پیج لائک کریں 

ہمیں انسٹاگرام پر فالو کریں 

ہمیں ٹویٹر پر فالو کريں

 

 

 

ٹیگس