ازبکستان نے امریکہ کی درخواست ٹھکرا دی
ازبکستان نے افغان پناہگزینوں کو قبول کرنے پر مبنی امریکی مطالبے کو ٹھکرا دیا۔
رویٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق افغانستان میں بڑھتی بد امنی اور کشیدگی کے باعث افغان شہریوں کی بڑی تعداد شمالی پڑوسی ممالک کی سرحدوں پر اکٹھا ہونا شروع ہو گئی ہے جس کے بعد امریکہ نے ازبکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ امریکی ویزا حاصل کرنے کے خواہاں نو ہزار سے زائد افغان شہریوں کو اپنے یہاں پناہ دے دے مگر تاشکند نے واشنگٹن کی اس درخواست کو ٹھکرا دیا۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان کے امور میں ازبکستانی صدر کے خصوصی نمائندے اسماتیلا ارگاشف نے کہا کہ یہ معاملہ ہمارے لئے بڑا سنجیدہ اور حساس ہے جس کے بارے میں ہم فوری طور پر فیصلہ نہیں کر سکتے۔
ارگاشف کا کہنا تھا کہ تاشکند نے پناہگزینوں کو قبول کرنے کے حوالے سے انیس و اکیاون کے کنوینشن پر دستخط نہیں کئے ہیں اور دوسری جانب اُس نے اندرون ملک پناہ گزینوں کی رکھوالی کے حوالے سے کسی طرح کا کوئی قانون بھی فی الحال وضع نہیں کیا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ امریکہ نے یہی مطالبہ تاجیکستان اور قازقستان کے حکام سے بھی کیا ہے مگر تاحال ان ممالک کی جانب سے کوئی جواب اُسے موصول نہیں ہو پایا ہے اور مذکورہ ممالک کے حکام نے اس حوالے سے اب تک کوئی بیان دینے سے گریز بھی کیا ہے۔