Jul ۳۰, ۲۰۲۱ ۰۹:۵۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل کو ناراض کر کے مجھے خوشی ہوئی ہے: الجزائری کھلاڑی

مجھے خوشی ہے کہ میں نے صیہونی حکومت کو ناراض کیا، یہ کہنا ہے ٹوکیو اولمپیک میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے نمائندہ کھلاڑی کے ساتھ کھیلنے سے انکار کرنے والے الجزایری کھلاڑی کا۔

ارنا نیوز کے مطابق الجزائر کے جوڈو کھلاڑی فتحی نورین بدھ کے روز ٹوکیو اولمپیک سے واپس اپنے ملک پہنچے اور باوجود اس کے انہوں نے کوئی میڈل نہیں جیتا، انکے ہموطنوں نے ملک پہونچنے پر ان کا شاندار اور کم نظیر استقبال کیا۔

الجزائر پہنچنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی ریاست کے نمائندہ کھلاڑی کے ساتھ نہ کھیلنے کا فیصلہ انہوں نے اپنے کوچ کے ساتھ مل کر کیا ہے۔

فتحی نورین نے مزید کہا کہ سب سے پہلے میرا کیا ہوا فیصلہ خود میرے اور میرے ملک کے عوام اور حکومت کے لئے باعث فخر ہے، کیوں کہ الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے بھی دنیا والوں کے سامنے یہ بات دو ٹوک الفاظ میں کہی ہے کہ ہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو مبارک نہیں سمجھتے اور ہم فلسطینی کاز کے حامی ہیں۔

الجزائر کے کھلاڑی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میرے فیصلے سے صیہونی حکومت غصہ ہوئی ہے اور عالم اسلام و عرب نے میری حوصلہ افزائی کی۔ نورین کا کہنا تھا کہ جب مقابلے کے لئے قرعہ اندازی ہوئی اور میرا نام صیہونی حکومت کے نمائندے کے ساتھ نکلا تو مجھے ایک جھٹکا ضرور لگا مگر اُس سے مقابلہ نہ کرنے کے فیصلے میں، میں نے ذرہ برابر بھی تردید سے کام نہیں لیا۔

خیال رہے کہ الجزائر کے جوڈو ماسٹر فتحی نورین نے ٹوکیو اولمپیک ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے انڈر سیونٹی تھری کلوگرام کی کیٹیگری میں خودساختہ صیہونی ریاست اسرائیل کے نمائندہ کھلاڑی کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔

ٹیگس