Aug ۰۲, ۲۰۲۱ ۲۰:۰۸ Asia/Tehran
  • امن مذاکرات نے ایک جارح گروہ کو قانونی حیثیت دے دی: اشرف غنی

افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے امریکی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے قومی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا ہے کہ افغان عوام پر امن منصوبہ مسلط کیا گیا تھا اور ایک جارح گروہ کو قانونی حیثیت دینے کے سوا اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔

افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس پیر کو منعقد ہوا۔ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ اب ایک قومی ڈائیلاگ کا وقت آ گیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ طالبان اور اس کے حامیوں کی نیت میں فتور ہے اور اس خونخوار گروہ کے ضمیر میں پائدار اور منصفانہ امن موجود نہیں ہے۔

افغانستان کے صدر نے کہا کہ انھوں نے قیام امن کے لئے جرأت مندانہ قدم اٹھایا ہے لیکن فریق مقابل اسے کمزوری سمجھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنا راستہ چن لیا ہے یا تو مذاکرات کی میز پر ایک دوسرے کے سامنے بیٹھیں گے یا میدان جنگ میں طالبان کے زانو توڑ دیں گے۔

افغانستان کے صدر کا کہنا تھا کہ ملت افغانستان کو مکاروں اور فتّینوں کی جارحیتوں کا سامنا ہے اور ان فتنوں کے خلاف جنگ کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے۔

ٹیگس