ایران مزاحمتی گروہوں کا بہترین سہارا ہے، النخالہ
جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل نے اسلامی جمہوریہ ایران کو استقامتی گروہوں کا بھروسہ مند اور قابل اعتماد سہارا قرار دیا ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے المیادین ٹی وی سے گفتگو میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فلسطینی قوم کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی مدد و حمایت، دفاعی و مالی امور تک محدود نہیں ہے کہا کہ ایران استقامتی گروہوں کے رہنماؤں کی حمایت اور ان کا احترام کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ استقامتی گروہوں کے رہنماؤں کی حیثیت سے ان کا پیغام یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران استقامتی گروہوں کا بھروسہ مند اور قابل اعتماد سہارا ہے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے کہا کہ دیگر ملکوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کا فرق یہ ہے کہ یہ اسلامی ملک، فلسطینی قوم کا ہمدرد و حامی ہے اور فلسطینی گروہوں کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سیاسی تائید حاصل ہے اور وہ ان گروہوں کی حمایت کرتا ہے جبکہ دیگر ملکوں کو فلسطینی قوم کی کوئی فکر نہیں ہے اور فلسطینی عوام ان کی مدد سے بے بہرہ ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام نے بارہا کہا ہے کہ ایران فلسطینی قوم کے ساتھ ہے اور وہ فلسطینیوں کی استقامت و مزاحمت کے میدان میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
دوسری جانب فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے ڈرانے دھمکانے والے حملوں سے فلسطینی عوام، استقامت کی اپنی راہ سے ہرگز نہیں ہٹیں گے اور فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی تک ان کی استقامت و مزاحمت مسلسل جاری رہے گی۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے اتوار کے روز کہا ہے کہ آتشیں مواد کے حامل غباروں سے غزہ کے اطراف کے صیہونی علاقوں کو نشانہ بنائے جانے کے فلسطینی نوجوانوں کے عزم و ارادے نے ہزارویں بار اس بات کو ثابت کیا ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کی جارحانہ کارروائیوں اور پالیسیوں نیز اس کے وحشیانہ اقدامات سے ہرگز مرعوب نہیں ہوں گے اور اس غاصب حکومت کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔ اس ترجمان نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے ڈرانے دھمکانے والے حملوں سے فلسطینی عوام استقامت کی اپنی راہ سے ہرگز نہیں ہٹیں گے اور فلسطینیوں کے حقوق کی بحالی تک ان کی استقامت و مزاحمت مسلسل جاری رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے کا مقصد تحریک استقامت کو نئی صورت حال کو قبول کرنے پر مجبور کرنا ہے جبکہ اس کا یہ مقصد ہرگز پورا نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے شمالی غزہ کے جبالیہ علاقے میں فلسطین کی تحریک استقامت سے وابستہ قوتوں کے ٹھکانوں پر ڈرون حملے کئے ہیں۔