16 مہینے کے بعد بھی سعودی شہزادے کا پتہ نہیں
سعودی عرب کی اپوزیشن اور آل سعود حکمت کے مخالفین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے سابق فرمانروا عبد اللہ بن عبد العزیز کی گرفتاری کے 16 مہینے کے بعد ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے کہ وہ اب کہاں ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سابق فرمانروا عبد اللہ بن عبد العزیز کے ایک فرزند فیصل بن عبد اللہ کو نا معلوم اسباب کی وجہ سے سیکورٹی اہلکاروں نے 27 مارچ 2020 کو گرفتار کیا تھا اور اس کے بعد سے اب تک ان کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ وہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔
سعودی لیکس ویب سائٹ کے مطابق فیصل بن عبد اللہ کو اس وقت ان کے پرائیوٹ ویلا سے گرفتار کیا گیا جب وہ ذہنی طور پر بیمار تھے اور دار الحکومت ریاض کے قریب اپنے ویلا میں رہ رہے تھے۔
انسانی حقوق کے عالمی ادارے نے پہلی بار مذکورہ سعودی شہزادے کی گرفتاری کی خبر دی تھی لیکن اس کی تفصیلات سے انکار کیا تھا۔
سعودی عرب کے ایک با خبر ذریعے نے اس بارے میں بتایا ہے کہ شہزادہ فیصل بن عبد اللہ کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم جگہ پر منتقل کر دیا گیا لیکن ابھی تک ان پر کوئی بھی فرد جرم عائد نہیں کیا گیا ہے۔