کابل، امریکی سفارتخانے پر سے امریکی پرچم اتار لیا گیا
کابل میں امریکی سفارتخانے پر سے اسکے انخلا کی علامت کے طور پر امریکی پرچم کو اتار لیا گیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی سفارتخانے کے زیادہ تر ملازمین کابل ایئرپورٹ منتقل کر دئے گئے ہیں۔ اسی کے ساتھ اطلاعات ہیں کہ کابل ایئرپورٹ پر افراتفری کا سا ماحول دیکھنے میں آ رہا ہے۔
بعض ذرائع ابلاغ نے کابل ایئرپورٹ پر ایک آتشزدگی کی بھی خبر دی ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کی شام افغان صدر کے ملک سے چلے جانے کے بعد افغانستان کے دارالحکومت میں افراتفری کا سا ماحول پیدا ہو گیا اور طالبان باضابطہ طور پر شہر میں داخل ہو گئے۔
اس درمیان یہ اطلاعات بھی موصول ہوئیں کہ پُر امن طریقے سے انتقال اقتدار کے لئے سابق افغان صدر اور اعلیٰ مصالحتی کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبداللہ کی وساطت سے طالبان کے ساتھ مذاکرات بھی ہوئے جس کے بعد صدر اشرف غنی نے عہدہ صدارت سے مستعفی ہو کر تاجیکستان کی جانب نکل جانے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہے کہ اس وقت افغانستان کے تقریبا سبھی صوبوں اور علاقوں پر طالبان کا قبضہ ہو چکا ہے جس کے بعد وہاں کے عوام میں خاصا خوف و ہراس اور تشویش کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔
امریکہ نے اب سے بیس سال قبل دو ہزار ایک میں بد امنی اور دہشتگردی سے مقابلے کے بہانے افغانستان پر چڑھائی کی اور وہ بیس سال تک اس ملک میں اپنے اتحادیوں کے ہمراہ موجود رہا تاہم اسکی موجودگی سے نہ صرف بد امنی اور دہشتگردی میں کمی نہیں آئی بلکہ اُس میں ہوشربا اضافہ ہوا اور اب جبکہ افغانستان میں شکست خوردہ امریکہ اس ملک سے اپنے انخلا کا اعلان کر چکا ہے، ملک میں طالبان کے ساتھ ساتھ دسیوں دہشتگرد گروہ سرگرم عمل ہیں۔