عراق سے امریکیوں کا خاتمہ قریب ہے: عراقی رکن پارلیمنٹ
عراقی ممبران پارلیمنٹ نے زور دے کر کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی شکست اور ان کی موجودگی کا خاتمہ نہایت قریب ہے۔
عراقی پارلیمنٹ کے دفاعی اور سیکورٹی کمیشن کے رکن بدرالزیادی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عراق کو بیرونی فوجیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور رواں سال کے اختتام تک عراق میں امریکہ کی فوجی موجودگی ختم ہو جائے گی۔
بدرالزیادی نے مزید کہا کہ عراقی مذاکراتی وفد نے امریکی فریق کے ساتھ ایسے معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے مطابق اکتیس دسمبر تک عراق میں امریکہ کی فوجی موجودگی قانونی طور پر ختم ہوجائے گی اور عراقی پارلیمنٹ کا دفاعی و سیکورٹی کمیشن بھی تمام امریکی فوجیوں کے ملک سے باہر نکلنے کے نظام الاوقات پرگہرتی نظر رکھے ہوئے ہے۔
عراقی پارلیمنٹ میں الفتح الائنس کے نمائندے عبدالامیر التعیبان نے بھی کہا کہ عراق میں امریکہ کی ناکامی یقینی ہے اور اگر امریکہ بیس سال بعد افغانستان میں شکست کھا سکتا ہے تو عراق میں اس کی شکست افغانستان سے بہت جلدی ہوگی۔
عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے ابھی حال ہی میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات میں ایک ایسے معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کی بنیاد پر رواں سال دو ہزار اکیس کے اختتام تک امریکہ عراق میں اپنا فوجی مشن ختم کر دے گا تاہم کچھ فوجی ٹریننگ اور مشیر جیسے مختلف عناوین سے اس ملک میں موجود رہیں گے۔
اس سمجھوتے کے بعد عراق کے استقامتی گروہوں نے عراق میں کسی بھی عنوان سے امریکی فوجیوں کی موجودگی کی مخالفت کا اعلان کیا ہے اور زور دے کر کہا ہے کہ امریکی فوجیوں کو پوری طرح سے ملک سے باہر نکلنا پڑے گا۔
عراق کے عوام برسوں سے اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کر رہے ہیں اور پانچ جنوری دو ہزار بیس میں عراقی پارلیمنٹ، امریکی فوجیوں کے ملک سے باہر نکلنے کے حوالے سے ایک بل کو بھی منظوری دےچکی ہے۔
درایں اثنا عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے جو کویت کے دورے پر ہیں امیر کویت نواف الاحمد الجابر الصباح کو بغداد کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
عراقی وزیر اعظم نے امیر کویت سے اپنی ملاقات میں دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو فروغ دینے اور اقتصاد، صنعت و تجارت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف میدانوں میں مشترکہ تعاون کو بڑھانے اور مضبوط بنانے کی راہوں کا جائزہ لیا۔
مصطفی الکاظمی نے عراق کی حمایت اور دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ کے سلسلے میں کویت کے مرحوم امیر صباح الاحمد الصباح اور موجود امیر نواف الاحمد الجابر الصباح کے موقف کی قدردانی کی۔