بائیڈن کی جان بچانے والا افغانستان میں ہی پھنس گیا
امریکی صدر بائیڈن کی جان بچانے والا افغان شہری جو بیرون ملک جانے کا خواہشمند تھا،ابھی تک افغانستان سے نکلنے میں کامیاب نہیں ہو پایا ہے۔
ایک افغان مترجم نے جس نے 2008 میں افغانستان میں جو بائیڈن کی جان بچانے میں مدد کی تھی، اب طالبان سے شدید خوف و ہراس کی بنا پر واشنگٹن سے اپیل کی ہے کہ افغانستان سے نکلنے میں اس کی مدد کرے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان سے امریکی فوجیوں کے مکمل انخلاء کے بعد ان افراد میں شدید تشویش پائی جاتی ہے جنہوں نے 20 سال تک امریکا کی قیادت میں بین الاقوامی فورس کے ساتھ تعاون کیا تھا۔
روسی چینل رشا ٹو ڈے نے رپورٹ دی ہے کہ ایک افغان مترجم نے جس نے 2008 میں امریکی صدر اور اس وقت کے سینیٹر جو بائیڈن کی افغانستان کی پہاڑیوں سے واپسی میں مدد کی تھی، ابھی بھی افغانستان میں ہی پھنسا ہوا ہے اور اس نے واشنگٹن سے اپیل کی ہے کہ ملک سے باہر نکلنے کے لئے اس کی مدد کرے۔
امریکی روزنامہ وال اسٹریٹ جرنل نے منگل کے روز اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں محمد نامی اس افغان شہری کی جانب سے لکھا کہ صدر مملکت صاحب سلام علیکم، مجھے اور میرے خاندان کو نجات دلائیں، مجھے یہاں فراموش نہ کریں۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ کہ محمد کی عمر 36 سال ہے اور وہ امریکی فضائیہ کی کمانڈ کے مترجم تھے اور انہوں نے جو بائیڈن اور ان کے ساتھی جان کیری کو برفیلے طوفان سے نجات دلانے میں مدد کی تھی۔