Sep ۰۲, ۲۰۲۱ ۱۷:۲۸ Asia/Tehran
  • درہ پنجشیر پر قبضے کے لئے طالبان کی کوششیں، سخت جنگ جاری

طالبان اور احمد مسعود کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد درہ پنجشیر میں طالبان اور مخالفین کے درمیان جنگ جاری رہنے کی خبر ہے۔

کابل سے ہمارے نمائندے نے بتایا ہے کہ پنجشیر میں عوامی مزاحمتی فورس کے سربراہ احمد مسعود اور طالبان کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ اسی کے ساتھ خبر ہے کہ طالبان نے درہ پنجشیر کو محاصرے میں لے رکھا ہے اور اس علاقے پر قبضے کے لئے حملے شروع ہو گئے ہیں۔

احمد مسعود کی کمان میں مزاحمتی افواج کے ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کا حملہ ناکام بنا دیا گیا ہے۔ پنجشیر میں طالبان مخالف مزاحمتی افواج کے ترجمان فہیم دشتی نے بتایا ہے کہ اس لڑائی میں طالبان کے بہت سے افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ طالبان کے ساتھ جنگ میں مزاحمتی افواج کے دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فہیم دشتی کے مطابق طالبان کو درہ پنجشیر سے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔

افغانستان کے قومی ہیرو احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود نے طالبان کا تسلط قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ انھوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ طالبان کے حملوں کا مقابلہ کریں گے اور اس گروہ کی زور زبرستی کے مقابلے میں مزاحمت جاری رکھیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ اس وقت درہ پنجشیر افغانستان کا واحد صوبہ ہے جس پر طالبان قبضہ نہیں کر سکے ہیں۔ احمد مسعود نے اعلان کر رکھا ہے کہ درہ پنجشیر ان سبھی لوگوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ ہے جنہیں طالبان کا تسلط منظور نہیں ہے۔ افغانستان کے سابق نائب صدر امراللہ صالح بھی اپنے مسلح افراد کے ساتھ درہ پنجشیر میں احمد مسعود کی زیر کمان مزاحمتی فورس میں شامل ہوگئے ہیں۔

انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے کہ درہ پنجشیر تمام افغان اقوام کا میزبان ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ جو بھی طالبان کے ظلم و ستم، انتقامی کارروائی اور لوٹ مار سے بچنا چاہتا ہے وہ درہ پنجشیر آ سکتا ہے۔

اس دوران، طالبان کے ایک کمانڈر میر خان متقی نے بھی سوشل میڈیا پر ایک آڈیو فائل جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ درہ پنجشیر میں صلح کے لئے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ انھوں نے درہ پنجشیر کے عوام سے کہا تھا کہ خود کو طالبان کے حوالے کردیں لیکن درہ پنجشیر کے عوام نے ان کی اپیل مسترد کردی ہے۔

ٹیگس