طالبان کے سربراہ کا پیغام
افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کے اراکین کی تقریب حلف برداری گیارہ ستمبر کو انجام پائے گی ۔ اس دوران طالبان کے رہنما ملا ہیبت اللہ آخوندزادہ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ ملک شریعت کے مطابق چلایا جائے گا۔ اسی کے ساتھ بعض حلقوں نے نئی کابینہ کے تعلق سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق طالبان رہنما ملا ہیبت اللہ آخوند زادہ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ ملک کے سبھی حکومتی مسائل اور افغانستان میں زندگی کے لئے شریعت کے مطابق قوانین تیار کئے جائیں گے۔ملا ہیبت اللہ آخوند زادہ نے کہا ہے کہ طالبان ان تمام بین الاقوامی معاہدوں اور قوانین کا احترام کریں گے جو اسلامی قوانین سے متصادم نہ ہوں۔انھوں نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان کی نئی حکومت پہلی فرصت میں اپنا کام شروع کردے گی۔
یاد رہے کہ طالبان نے منگل کی رات نئی کابینہ کے اراکین کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل کے سرکاری میڈیا مرکز میں پریس کانفرنس سے خطاب میں نئی کابینہ کا اعلان کیا۔ طالبان کی اعلان کردہ عبوری کابینہ تینتیس اراکین پر مشتمل ہے ۔
طالبان نے اعلان کیا ہے کہ نئی کابینہ کی تقریب حلف برداری گیارہ ستمبر کو، دو ہزار ایک میں امریکہ میں انجام پانے والے مشکوک حملوں کی برسی کے موقع پر منعقد ہوگی۔ طالبان رہنماؤں نے بارہا اعلان کیا تھا کہ عبوری کابینہ وسیع البنیاد ہوگی جس میں سبھی گروہوں اور جماعتوں کی نمائندگی ہوگی لیکن اعلان شدہ کابینہ کے سبھی ارکان کا انتخاب طالبان گروہ سے کیا گیا ہے ۔اس سلسلے میں سابق افغان حکومت کے رکن عطا محمد نور نے کہا ہے کہ توقع کے مطابق طالبان نے ایسی حکومتی کابینہ کا اعلان کیاہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی نظر میں ملک کے آئین اور مہارت کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی کابینہ قوم پرستی، تسلط پسندی اور تاریک ماضی کی جانب واپسی کی نشاندہی کرتی ہے ۔