Sep ۰۹, ۲۰۲۱ ۱۵:۵۲ Asia/Tehran
  • درہ پنجشیر کی جنگی صورتحال اور کابل میں سخت سیکورٹی

طالبان مخالف گروہ نے صوبہ پنجشیر پر طالبان کے قبضے کی تردید کی ہے۔ اس درمیان سابق افغان کمانڈر اور وزیر دفاع احمد شاہ مسعود کے یوم شہادت پر جمعرات کو کابل میں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔

پنجشیر کے محاذ پر طالبان مخالف گروہ احمد مسعود کی فورس اور اتحادی محاذ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ علی نظری نے بعض علاقوں سے پسپائی کو فوجی حکمت عملی کا حصہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجشیر مکمل طور سے طالبان کے قبضے میں نہیں۔

طالبان مخالف محاذ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ علی نظری نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے ساٹھ فی صد علاقے اب بھی ہمارے کنٹرول میں ہیں۔طالبان اور احمد مسعود کی زیرکمان فورس کے درمیان صوبہ پنجشیر میں لڑائی بدستور جاری ہے۔

صوبہ پنجشیر افغانستان میں طالبان مخالف محاذ کا آخری مورچہ ہے۔ بہت سے دیگر افغان حلقوں کی طرح پنجشیر کے طالبان مخالف محاذ نے بھی طالبان کی اعلان کردہ حکومت کی مخالفت کی ہے۔ مخالفین نے طالبان کی کابینہ کو ان کی اجارہ دارانہ سوچ کا آئینہ دار قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ نئی کابینہ وسیع البنیاد حکومت کے قیام کے وعدوں کے منافی ہے۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ افغانستان کے قومی ہیرو احمد شاہ مسعود کے یوم شہادت کے موقع پر کابل میں سیکورٹی کے انتظامات سخت کردیئے گئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق طالبان نے شہید احمد شاہ مسعود کے یوم شہادت کے موقع پر کابل میں سیکورٹی بڑھادی ہے اور طالبان کے مسلح عناصر پیدل چلنے والوں اور موٹر سائیکل سواروں کی تلاشی بھی لے رہے ہیں۔

طالبان حکومت کی وزارت داخلہ نے ایک اعلامیہ جاری کرکے ہر قسم کے مظاہروں پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔احمد شاہ مسعود جو شیر پنجشیر کے نام سے مشہورتھے، افغانستان کے سابق وزیر دفاع اور سن دوہزار ایک میں طالبان مخالف شمالی اتحاد کے کمانڈر رہے ہیں۔احمد شاہ مسعود کو امریکہ میں گیارہ ستمبر کے واقعے سے محض دو روز قبل صوبہ تخار میں صحافی کے بھیس میں آنے والے القاعدہ کے ایک خودکش حملہ آور نے شہید کردیا تھا۔اس وقت احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود درہ پنجشیر میں طالبان مخالف فورس کی قیادت کر رہے ہیں۔

 

 

ٹیگس