داعش اور القائدہ کا اسلام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے:علمائے اسلام کی عالمی تنظیم
علمائے اسلام کی عالمی تنظیم نے کہا ہے کہ داعش اور القاعدہ کا اسلام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
علمائے اسلامی کی عالمی تنظیم نے دہشتگرد تنظیم داعش اور القاعدہ کے کرتوتوں کے حرام ہونے پر زور دیا ہے۔
القدس العربی کے مطابق، مسلم علماء کی عالمی تنظیم نے پیر کے روز قطر کے دار الحکومت دوحہ میں کہا کہ داعش اور القاعدہ سمیت باقی دہشتگرد گروہوں کا اسلام اور اسکے اصولوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دہشتگرد تنظیموں کو علاقائی اور بین الاقوامی انٹیلیجنس حلقوں نے اسلام کی شبیہ کو خراب کرنے کے لئے تیار کیا ہے۔
مذکورہ تنظیم نے افغانستان میں داعش کے حالیہ دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جرائم سے تعبیر کیا۔
اس بین الاقوامی تنظیم نے داعش کے دھوکے میں آنے والوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی غلطی کی اصلاح کریں اور ان جرائم کی مذمت کریں جو اسلامی شریعت کے خلاف ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ القاعدہ ایک دہشتگرد تنظیم ہے جسے سابق سوویت یونین کے خلاف جنگ کے دوران اسامہ بن لادن نے قائم کیا تھا۔ اس تنظیم کو بہت سی حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں نے دہشتگرد تنظیم کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
تکفیری دہشتگرد ٹولہ داعش جون 2014 میں ابو بکر البغدادی کی سرکردگی میں قائم ہوا اور اس نے عراق و شام کے ایک بڑے صحے پر قبضہ کر کے دسیوں ہزار بے گناہ شہریوں کو بڑے بہیمانہ انداز موت کے گھاٹ اتار دیا اور لا تعداد انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کیا جس کے بعد عراق و شام نے ایران اور روس کی مدد سے اس دہشتگرد گروہ کا قلع قمع کرنے میں کامیابی حاصل کی۔