آل خلیفہ کی جیلوں میں بچوں پر تشدد
بحرینی جیلوں میں بچوں سے جبری اعتراف لینے کے لئے انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
الجزیرہ ٹی وی نے بحرین کی جیلوں میں بچوں پر تشدد کے حوالے سے ایک دستاویزی رپورٹ تیار کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ جیل میں قید اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچوں پر سخت تشدد کر کے انھیں ایسے کاموں کا اعتراف کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے جو انھوں نے کبھی انجام ہی نہیں دیئے ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مقامی اور بین الاقوامی اداروں کی رپورٹوں اور دستاویزات کی بنیاد پر فروری دو ہزار گیارہ سے اگست دو ہزار اکیس تک کم سے کم چھے سو سات بچوں کو مختلف قسم کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بحرین کی سنٹرل جیل "جو" بچوں کے حقوق کی پامالی کے سلسلے میں سرفہرست ہے جبکہ الحوض الجاف جیل دوسرے نمبر پر ہے۔
سیاسی تنظیم جمعیت الوفاق نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ دوہزار گیارہ سے دو ہزار اکیس تک آل خلیفہ حکومت نے سترہ سو سے زیادہ بچوں کو گرفتار کیا ہے۔
بحرین میں چودہ فروری دو ہزار گیارہ سے آل خلیفہ کی تاناشاہ موروثی حکومت کے خلاف عوامی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اپنے بنیادی حقوق کی بازیابی کے لئے بحرین میں جاری مظاہروں اور بدامنی کے دوران آل خلیفہ کے سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں اب تک دسیوں افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ آل خلیفہ حکومت نے سیکڑوں بحرینیوں کی شہریت بھی منسوخ کر دی ہے۔
خیال رہے کہ بحرین کی تاناشاہ آل خلیفہ حکومت کو اسکی پڑوسی آل سعود کی شہنشاہی حکومت اور مغربی ممالک منجملہ امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔