ترک صدر نے شامی فوج پر حملے کی دھمکی دی
شام کے بعض علاقوں پر طاقت کے بل کر قابض ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے شامی فوج پر بھاری ہتھیاروں سے حملے کی دھمکی دی ہے۔
رشیا ٹوڈے کے مطابق، رجب طیب اردوغان نے جمعرات کو کہا: ترک حکومت ادلب میں شامی فوج کے خلاف بھاری اسلحے استعمال کرے گی۔
انہوں نے شام میں ترک فوجیوں کی غیر قانونی دراندازی کا دفاع کرتے ہوئے اسے کارروائی سے تعبیر کیا اور کہا کہ ترک فوج شام سے پیچھے ہٹنے کا ارادہ نہیں رکھتی بلکہ اس ملک میں اپنی کارراوئی جاری رکھے گی-
دوسری طرف ترکی کی پارلیمنٹ میں عراق، شام اور لبنان میں دہشتگردی کے خلاف نام نہاد کارراوئی کے لئے ترک فوجیوں کی موجودگی کی مدت بڑھانے کا بل پیش کر دیا گیا ہے جس پر اردوغان نے دستخط کئے ہیں۔ اس بل میں شام اور عراق کے شمالی علاقوں میں ترک فوج کے نئے حملے شروع کرنے پر تاکید کی گئي ہے۔
واضح رہے کہ ترکی نے دو سال سے عراق اور شام کے مختلف علاقوں پر حملے کرکے ان دونوں ملکوں کے کچھ علاقوں پر ناجائز قبضہ جما رکھا ہے۔ ترکی کے ان غیرقانونی اقدامات کی نہ صرف عراق اور شام میں حکومت اور عوام کی طرف سے مذمت ہو رہی ہے بلکہ بین الاقوامی برادری نے بھی ترکی سے اس طرح کے حملے روکنے نیز عراق و شام کے اقتدار اعلیٰ کا احترام کرتے ہوئے وہاں سے اپنی فوج نکالنے کا مطالبہ کیا ہے مگر انقرہ اپنی غیر قانونی حرکتوں کو جاری رکھنے پر مُصر ہے۔