امریکا اور مغربی ممالک نے ترکی کو بھی گھیرنا شروع کر دیا، اردوغان نے 10 مغربی ممالک کے سفیروں کو ہاہر کا راستہ دکھانے کا حکم دے دیا
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے جرمنی اور امریکا سمیت 10 ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔
ترک صدر نے اپنے وزیر خارجہ کو ان ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کرنے کی ہدایت دی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اردوغان نے کہا کہ میں نے اپنے وزیر خارجہ کو حکم دیا ہے کہ ان 10 سفیروں کو جتنی جلدی ممکن ہو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک بدر کیا جائے اور ان سے کہا جائے کہ یہ جتنا جلد ممکن ہو ترکی چھوڑ دیں۔
ان سفیروں نے پیر کے روز ایک انتہائی غیر معمولی مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیرس میں پیدا ہونے والے سماجی کارکن عثمان کوالا کی مسلسل حراست نے ترکی کے لیے صورتحال مزید خراب کردی ہے جس کے بعد امریکی صدر نے یہ حکم صادر کیا۔
جمعرات کو مقامی میڈیا میں سفیروں کے بارے میں اردوغان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اپنے ملک میں ان کی میزبانی نہیں کر سکتے۔ مغربی ممالک کے سفیروں نے عثمان کوالا کے معاملے کے فوری حل کا مطالبہ کیا تھا۔
64 سالہ کوالا 2017 سے عدالت کی جانب سے کسی سزا کے بغیر مسلسل جیل میں ہیں اور انہیں 2013 میں حکومت مخالف مظاہروں اور 2016 میں ناکام فوجی بغاوت سے منسلک ہونے کے الزامات کا سامنا ہے۔
مغربی ممالک کے ساتھ ترکی کی کشیدگی کی نئی لہر کے خدشات کے دوران ہی ترک لیرا کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ان سفارتی تعلقات کو مزید ضرب اس وقت لگی جب ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کا صحیح طریقے سے مقابلہ کرنے میں ناکامی پر ترکی کو بلیک لسٹ میں شامل کر لیا۔
ترکی اب ایفا اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کا حصہ ہے جس میں شام ، جنوبی سوڈان اور یمن شامل ہیں۔
ترکی کی مغربی ممالک کے ساتھ کشیدگی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے اور رواں ہفتہ ان کے انتہائی مایوس کن ثابت ہوا ہے جہاں اس سے قبل انہیں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا اور ان کی کرنسی ’لیرا‘ کی قدر کم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔