Nov ۰۸, ۲۰۲۱ ۱۶:۵۵ Asia/Tehran
  • افغانستان میں طالبان کی جانب سے عہدوں کی تقسیم

افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت تشکیل دینے کے بارے میں وعدوں کے باوجود طالبان نے ملک کے مختلف کلیدی عہدوں منجملہ گورنروں اور مختلف علاقوں میں پولیس سربراہوں کے عہدوں پر اپنے عناصر کو تعینات کر دیا۔

افغانستان میں طالبان کی جانب سے مختلف عہدوں پر اپنے عناصر کو ایسی حالت میں تعینات کیا گیا ہے کہ اس ملک کو اقتصادی اور سیکورٹی کے شعبوں میں کافی مسائل و مشکلات کا سامنا ہے۔

ستمبر میں طالبان کی جانب سے کابینہ کے اعلان کے بعد مختلف عہدوں پر طالبان عناصر کی تعیناتی کے سلسلے میں یہ پہلا بڑا قدم ہے۔ طالبان کی جانب سے کئے جانے والے اعلان کے مطابق قاری باریال کو کابل کا گورنر اور ولی جان حمزہ کو کابل پولیس کا سربراہ بنایا گیا ہے۔طالبان کے سابق کمانڈر اور کابل کے سیکورٹی امور کے انچارج مولوی حمداللہ مخلص، کابل کے سب سے بڑے اسپتال پر ہونے والے ایک حملے میں ہلاک ہو گئے تھے۔یہ حملہ ایسی حالت میں ہوا تھا کہ افغانستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری داعش دہشت گرد گروہ نے قبول کی ہے۔

افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل اور دیگر اقوام و مذاہب نیز گروہوں کے افراد سے گفتگو کے لئے عالمی سطح پر طالبان سے درخواست و مطالبات کے باوجود اس سلسلے میں اس گروہ کی جانب سے اب تک کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

ٹیگس