Nov ۲۳, ۲۰۲۱ ۱۶:۴۳ Asia/Tehran
  • جبھۃ النصرہ کے اڈوں پر شام کے جنگی طیاروں کے حملے، ترکی کی بھی الرقہ میں گولہ باری

شام کے جنگی طیاروں نے لاذقیہ کے مضافات میں جبھۃ النصرہ تکفیری دہشتگرد گروہ کے اڈوں پر بمباری کی ہے، دوسری طرف ترکی کی فوج نے الرقہ کے شمالی مضافاتی علاقے پر گولہ باری کی ہے۔

سانا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے جنگی طیاروں نے پیرکی شام ایک وسیع فوجی آپریشن انجام دیتے ہوئے مشرقی لاذقیہ کے مضافات میں واقع تلال الکبینہ نامی علاقے میں جبھۃ النصرہ کے تکفیری دہشتگردوں کے اڈوں پر بمباری کی ہے۔

 شام کے جنگی طیاروں نے گذشتہ دنوں بھی لاذقیہ میں دہشتگردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کچھ فوجی کارروائیاں انجام دی تھیں۔

دہشتگرد گروہ جبھۃ النصرہ  جو اس سے قبل بھی شامی فوج کے ہاتھوں سخت ہزیمت اٹھا چکا ہے اور پے در پے شکست کا سامنا کرچکا ہے، ترکی کی مدد سے کشیدگی کم کرنے والے علاقوں میں موجود ہے اور اپنے دشمنانہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔

درایں اثنا مقامی ذرائع نے خبر دی ہے کہ ترکی کی فوج کے توپخانوں اور اس سے وابستہ جنگجوؤں نے الرقہ کے شمالی مضافاتی علاقے میں واقع عین عیسی کالونی اور ایم فور بین الاقوامی روڈ پر توپخانوں سے شدید گولہ باری کر کے سرکاری و غیر سرکاری املاک اور اس علاقے کے کسانوں کی زرعی زمینوں کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔

 دو روز پہلے بھی ترکی کی فوج اور اس سے وابستہ عناصر نے شمالی شہر حلب کے کئی دیہی علاقوں  پر ایسے ہی حملے کئے تھے اور بھاری نقصان پہنچایا تھا۔

 دوسری جانب اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے اس بین الاقوامی ادارے کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ جانے پہچانے ممالک گذشتہ دس برس  سے دہشتگرد گروہوں اور ان سب کے سرغنہ داعش کو ضرورت کے تمام فوجی ساز و سامان فراہم کرتے رہے ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے بسام صباغ نے اپنے خطاب میں عالمی برادری کی جانب سے دہشتگرد تنظیموں کو ہتھیار نہ پہنچانے کی ضمانت دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کچھ جانے پہچانے ملکوں نے گذشتہ دس برسوں میں دہشتگرد گروہوں بالخصوص داعش اور جبھت النصرہ دہشتگرد گروہوں  کو انواع و اقسام کے جنگی ہتھیار فراہم کئے ہیں اور یہی دشمنانہ رویہ بحران کے طول پکڑنے اور بڑی تعداد میں شامی شہریوں کی شہادت کا باعث بنا ہے۔

بسام صباغ نے مزید کہا کہ بعض جانے پہچانے ممالک نے دیگر ممالک میں بدامنی پیدا کرنے کے لئے دہشتگرد گروہوں کو ہتھیار خریدنے کے لئے فنڈ فراہم کئے ہیں اور یہ اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قوانین اور ممالک کے باہمی تعلقات کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انھوں نے کہا کہ دہشتگرد گروہوں کے لئے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں تک رسائی آسان ہونا، بین الاقوامی امن و ثبات کے لئے ایک خطرہ ہے اور اس سے عام شہریوں منجملہ عورتوں اور بچوں کی زندگی کو بھی خطرہ لاحق ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے ہتھیاروں کی غیرقانونی تجارت اور منتقلی روکنے کے لئے مشترکہ کوشیں انجام دینے کے لئے ایک دائرہ کار معین کئے جانے کا مطالبہ کیا۔

ٹیگس