شام میں امریکا اور کردوں کا ڈرٹی گیم، سیکڑوں داعشیوں کو رہا کرنے کا منصوبہ
شام میں امریکی حمایت یافتہ کردوں نے دہشت گرد گروہ داعش کے سیکڑوں دہشت گردوں کو آزاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دی سیرین ڈیموکریٹک فورس کے قریبی ذرائع نے خبر دی ہے کہ کرد عسکریت پسند جلد ہی سیکڑوں داعشی دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کرنے جا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دی سیرین ڈیموکریٹک فورس کم از کم 700 داعش کے دہشت گردوں کو آزاد کرنے والی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ داعش کے وہ دہشت گرد ہیں جن کو 2014 سے 2021 کے درمیان دی سیرین ڈیموکریٹک فورس نے گرفتار کر لیا تھا۔
دی سیرین ڈیموکریٹک فورس کا دعوی ہے کہ جن داعش کے دہشت گردوں کو آزاد کیا جا رہا ہے ان پر کسی بھی طرح کا کوئی بھی جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہيں ہو سکتا ہے کہ دی سیرین ڈیموکریٹک فورس کے پاس داعش کے کتنے دہشت گرد جیلوں میں قید ہیں تاہم ایک اندازے کے حساب سے ان کی تعداد 12 ہزار کے قریب ہو سکتی ہے جن کا تعلق دنیا کے 54 ممالک سے ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کردوں کی دی سیرین ڈیموکریٹک فورس امریکا کی حمایت سے شمالی اور شمال مشرقی شام میں سرگرم ہے۔ اس کو ترکی کی بھی حمایت حاصل ہے۔ یہ لوگ اس علاقے کے تیل کو مقامی لوگوں کی اجازت کے بغیر نکال کر لے جا رہے ہیں جس کی مقامی افراد مسلسل مخالفت کرتے رہتے ہیں۔