عراقی شیعوں کے کوارڈینیٹر وفد کا اعلامیہ، حشد الشعبی کی حمایت اور امریکیوں کے انخلا پر مکمل اتفاق
عراقی شیعوں کے کوارڈی نیٹر وفد نے صدرگروہ کے رہنما مقتدی صدر کے ساتھ مشترکہ اجلاس کے سلسلے میں ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس اجلاس میں سیاسی مذاکرات اور حشدالشعبی کی حمایت جاری رکھنے اور عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے.
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں کے وفد نے جمعرات کی رات صدرگروہ کے سربراہ مقتدی صدر کے ساتھ مشترکہ اجلاس کے بعد ایک بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مقتدی صدر کے ساتھ شیعہ سیاسی جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور طے پایا کہ بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کے لئے لازمی عملی اقدامات انجام دیئے جائیں۔
اس وفد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ مشترکہ اجلاس کے شرکاء نے مقررہ ٹائم فریم کے مطابق عراق سے بیرونی فوجیوں خاص طور سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں کے وفد نے مزید کہا ہے کہ اس اجلاس میں حشد الشعبی کی حمایت اور عراق کے تحفظ و سیکورٹی کے لئے اسے منظم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو مسترد کرتے ہوئے اسے ارتکاب جرم کے مترادف قراردیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کی شام ہونے والے مشترکہ اجلاس میں قانون کے دائرے میں عراقی عوام کی اقدار کی پاسداری کے لئے مشترکہ کوششیں انجام دینے اور ایک جامع سمجھوتے کے حصول کے لئے سیاسی مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ بیان کے آخرمیں اعلان کیاگیا ہے کہ یہ وفد قبل ازوقت پارلیمانی انتخابات کے نتائج کے سلسلے میں اپنے قانونی اقدامات انجام دیتا رہے گا۔
یاد رہے کہ جمعرات کی شام ہادی العامری کی رہائش گاہ پر عراق کی شیعہ سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں صدر گروہ کے رہنما مقتدی صدر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں طے پایا ہے کہ موجودہ صدر اور وزیر اعظم اپنے عہدوں سے علیحدگی اختیار کریں اور مزید ایک دور کے لئے نامزد نہ ہوں۔
یہ اجلاس ایسی حالت میں ہوا ہے کہ منگل کو عراق کے الیکشن کمیشن نے پارلیمانی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان کردیا اور جیتنے والوں کی فہرست توثیق کے لئے عراق کی فیڈرل کورٹ کو ارسال کردی۔ اعلان شدہ حتمی انتخابی نتائج کے مطابق صدر گروہ تہتر نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔
اس کے بعد دوسرے نمبرپر محمد الحلبوسی کے زیر قیادت تقدم الائنس ہے جس کو سینتس پارلیمانی نشستیں ملی ہیں۔ کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کو اکتیس سیٹیں حاصل ہوئیں جبکہ الفتح الائنس اور اس کے کردستانی اتحادیوں کو سترہ سترہ نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔