Dec ۱۶, ۲۰۲۱ ۰۹:۲۹ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

چین نے مغربی ایشیا میں صلح و امن کو فلسطین کے مسئلہ کے حل پر منحصر بتایا۔

چین کے صدر جمہوریہ شی جن پینگ نے فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس کے خط کے جواب میں لکھا: مغربی ایشیا میں فلسطین کا مسئلہ بنیادی مسئلہ ہے  اور جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو جاتا اس وقت تک اس خطے میں صلح برقرار نہیں ہو سکتی۔

چینی صدر نے اپنے ملک کی طرف سے فلسطین کے مسئلہ کی بین الاقوامی حلقوں میں اس وقت تک حمایت کئے جانے پر تاکید کی جب تک اسے سبھی قانونی حقوق نہیں مل جاتے۔

شی جن پینگ نے خط میں لکھا کہ بین الاقوامی برادری، اصل زمین کے بدلے میں صلح اور 1967 کی سرحدوں میں بیت المقدس کے دارالحکومت کے ساتھ ایک مستقل فلسطینی ملک کے قیام کی پابند ہو۔

اسی طرح انہوں نے فلسطین کے مسئلہ میں متعلقہ فریقوں بالخصوص بااثر ملکوں سے منصفانہ رویہ اختیار کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ چین محمود عباس کے اس منصوبے کا حمایت کرتا ہے جس میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں سکورٹی کاؤنسل کے دا‏ئمی ارکان اور مغربی ایشیا صلح کے عمل کے دوسرے متعلقہ فریقوں کی موجودگی میں بین الاقوامی صلح کانفرنس کی  تجویز رکھی گئی ہے۔

شی جن پینگ نے چین کو فلسطینی قوم کا دوست ملک بتاتے ہوئے اس کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔

ٹیگس