ناجائز بستیاں۔ ویڈیو
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں ایک گھر بنانے میں، تم ترس نہیں کھاتے بستیاں جلانے میں! یہ شعر مقبوضہ فلسطین کی صورتحال کو بخوبی اجاگر کرتا ہے جہاں غاصب صیہونی ٹولہ تمام تر بے رحمی کے ساتھ ارض فلسطین کے مالک باشندوں کو انکے گھروں سے نکال باہر کر کے انکی جگہ پر اپنی ناجائز بستیاں تعمیر کر رہا ہے۔
...آپ اپنے مکان، محلے، شہر اور ملک کے پرسکون ماحول میں زندگی گزار رہے ہوں، آپ کے بچے روزانہ ہنستے کھیلتے اپنے اسکول جاتے ہوں اور گھر کے آنگن میں شور شرابا کرتے ہوں، گلی کوچوں میں پھیری والے چکر لگاتے ہوں اور ضروریات زندگی لے کر آپ کے در تک پہنچ جاتے ہوں، گھر کا سرپرست صبح اپنے کام کے لئے نکلتا ہواور شام میں تھک ہار کے، گھر کی پر سکون فضاؤں میں واپس پلٹ آتا ہو، گھر کے پاس پارک سے بچوں کے ہنسنے ، کھیلنے اور چیخنے چلانے کی صدائیں کانوں سے ٹکراتی ہوں اور لوگ مذہبی و سماجی تقریبات میں اکٹھا ہو کر اپنی خوشیاں تقسیم کرتے ہوں، مختصر یہ کہ معمولات زندگی ہنسی خوشی آگے بڑھ رہے ہوں...
لیکن...، اچانک مسلح دہشتگردوں کا ایک ٹولہ آئے اور آپ کو آپ کے مکان، محلے، شہر اور حتیٰ ملک سے نکل جانے پر مجبور کر دے، آپ کے بیوی بچوں، بڑوں بزرگوں اور حتیٰ شیر خوار بچوں کو بندوق کی نوک کر اپنا گھر بار چھوڑ کر وہاں سے فرار کر جانے پر مجبور کر دے اور اسکے بعد آپ کی سرزمین پر قبضہ جما کر وہاں اپنے ٹولے کے افراد کو بسانا شروع کر دے...
ایسا ہی کچھ گزشتہ ستر برسوں سے فلسطینی عوام کے ساتھ ہو رہا ہے جہاں ارضِ فلسطین پر قابض ناجائز صیہونی ٹولہ انکو انکے گھروں محلوں سے نکال کر وہاں غیرقانونی آبادکاروں کے لئے بستیاں تعمیر کر رہا ہے۔ پوری وثوق کے ساتھ یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ ناجائز بستیاں اور مکانات اگر کہیں تعمیر ہوئی ہیں تو وہ مقبوضہ فلسطین ہے کہ جہاں لاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کو لاکر بسا دیا گیا ہے اور وہاں کے مقامی باشندے ہیں کہ جو مصائب و آلام کے ای پہاڑ کے ساتھ دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔