Sep ۳۰, ۲۰۲۵ ۱۱:۳۸ Asia/Tehran
  • غزہ بحران کا پائیدار حل صرف فلسطینیوں کے حقِ خودارادیت کے احترام میں ہے، ایرانی وزیر خارجہ

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری بحران کا واحد اور پائیدار حل فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کرنا ہے۔

 سحرنیوز/ایران:  ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری بحران کا واحد اور پائیدار حل فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کرنا ہے، کوئی بھی منصوبہ اس حق کو تسلیم کیے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا۔

عراقچی نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ سے غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ کرتا رہا ہے اور عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان مظالم کو رکوانے کے لیے مشترکہ اقدامات کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی اداروں اور ریاستوں کو چاہیے کہ غزہ میں انسانی المیے کو ختم کرنے اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی کے لیے مؤثر اور فوری کردار ادا کریں۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ آٹھ برسوں میں سو سے زائد منصوبے امن کے نام پر پیش کیے جا چکے ہیں لیکن صرف وہی فارمولا دیرپا ثابت ہوگا جو فلسطینی عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق دے۔

عراقچی نے کہا کہ ٹرمپ اور نتین یاہو کے درمیان غزہ سے متعلق بیس نکاتی منصوبہ انہیں پہلی بار کل دوپہر موصول ہوا ہے اور اب وہ حماس اور فلسطینی عوام کے ردِعمل کے منتظر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے کبھی بھی ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ اس کا ثبوت 2015 کا جوہری معاہدہ ہے جو ہم نے نیک نیتی سے امریکہ سمیت چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ کیا اور اپنے تمام وعدے پورے کیے اور بین الاقوامی توانائی اٹامک کی متعدد رپورٹس نے اس کی تصدیق کی، لیکن امریکہ نے اس کے باوجود معاہدہ توڑ دیا اور بعد ازاں رواں برس مذاکرات کی دعوت دے کر خود ہی حملہ کر دیا۔ ہم نے مئی اور جون 2025 میں پانچ دور مذاکرات مکمل کیے اور چھٹے دور پر اتفاق ہو گیا تھا، لیکن اس سے محض دو روز قبل اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا جس میں امریکہ نے بھی ساتھ دیا۔

 

 

ٹیگس