ایران پر نئی پابندیوں کا انجام ایک بار پھر شکست ہے: مشاہد حسین سید
پاکستان کے سیاسی امور کے ماہر اور سابق سنیٹر مشاہد حسین سید نے ایران کے خلاف امریکہ اور یورپ کی دشمنانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی پابندیوں کی نہ کوئی قانونی توجیہ ہے نہ ہی اس کا اخلاقی جواز پایا جاتا ہے۔
مشاہد حسین سید نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی امن کانفرنس کے موقع پر ہمارے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران امریکہ اور مغربی محاذ کے دوہرے معیار، فریب اور غیراخلاقی سیاست کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے امریکہ نے ایران پر صیہونی حکومت کے حملے اور ایٹمی مذاکرات کے موقع پر اس جارحیت کو سہارا دیا اور اب پابندیوں کے غیرقانونی راستے کی حمایت میں مصروف ہے۔
مشاہد حسین سید نے زور دیکر کہا کہ پاکستان نے ایران پر عائد پابندیوں کی مذمت کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ ان پابندیوں کی نہ کوئی اخلاقی توجیہ ہے نہ ہی کوئی قانونی حیثیت۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور جارحیت کا نشانہ بننے کے باوجود، اسلامی جمہوریہ ایران نے سفارتکاری کو اہمیت دی لیکن مغرب ہے کہ غلطیوں سے دستبردار نہیں ہوتا۔
مشاہد حسین سید نے امریکہ کو ان مکاریوں اور دوہرے معیار میں یورپ کا شریک جرم قرار دیا۔