پارلمانی انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والے مقتدیٰ صدر حکومت سازی کے لئے کوشاں
عراق کے صدر گروہ کے سربراہ نے ایک بار پھر قومی اکثریتی حکومت کی تشکیل پر زور دیا ہے۔
المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر گروہ کے سربراہ مقتدی صدر نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ حکومت کی تشکیل کے لئے ابھی دیگر شیعہ گروہوں کی کوارڈی نیشن کمیٹی کے ساتھ اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔
مقتدی صدر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ جن کے سلسلے میں نیک خیال پایا جاتا ہے، ان کے لئے حکومت کی تشکیل کے لئے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔ صدر گروہ کے سربراہ نے کہا کہ وہ کسی کو بھی اپنے اتحادیوں اور ملک کی داخلی سلامتی کے لئے خطرہ نہیں بننے دیں گے اور آئندہ حکومت آئین کی حکومت ہوگی جس میں کسی طرح کی بدعنوانی کی گنجائش نہیں ہوگی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔
صدر گروہ نے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں تاہم اسے حکومت کی تشکیل کے لئے دوسرے گروہوں کے ساتھ اتحاد کی ضرورت ہے۔
عراق کی حکومت قانون الائنس کے ایک رہنما جاسم البیاتی نے کہا ہے کہ سیاسی دھڑوں سے باہر کی بعض بااثر سیاسی شخصیات نے صدر گروہ اور کوارڈی نیشن کمیٹی کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ عراقی سیاسی جماعتوں کے اندر موجود اختلافات چند روز قبل پارلیمنٹ کے پہلے عام اجلاس میں کھل کر سامنے آگئے اور ممبران کے درمیان لفظی جھڑپ کے بعد ہاتھا پائی تک شروع ہوگئی تاہم آخرکار محمد الحلبوسی کو ایک بار پھر پارلیمنٹ کا اسپیکر منتخب کرلیا گیا۔