Jan ۱۶, ۲۰۲۲ ۰۹:۴۴ Asia/Tehran
  • سعودی عرب میں سول نافرمانی کے آثار نمایاں ہونے لگے

سعودی عرب میں ولیعہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کے خلاف سول نافرمانی کے آثار نمایاں ہوتے جا رہے ہیں اور اس بار ملک کے ادارہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر میں اس نافرمانی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے ادارہ امر و نہی کے بہت سے ملازمین نے اقتدار کے حصول کے لئے بے رحمانہ انداز میں سرگرم عمل محمد بن سلمان کی طرف سے ترقی کے نام پر شروع کئے گئے ایک کیمپین پر اعتراض کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

سعودی عرب کی مذہبی پولیس کے ایک افسر فیصل نے اس بارے میں ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ماضی میں ادارہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر تنہا ایسا ادارہ تھا جو ملک میں دینی و اخلاقی اقدار کی ترویج کے لئے پہچانا جاتا تھا، مگر اب یہ ایک اہم تفریحی مرکز میں تبدیل ہو کر رہ گیا ہے۔

گزشتہ ہفتے بھی سعودی عرب کے جازان شہر کی سڑکوں پر ناچتی ہوئی خواتین کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی جس پر سعودی عرب اور حتیٰ دیگر ممالک کے شہریوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے ولیعہد محمد بن سلمان کی اسلام مخالف نئی پالیسیوں کی شدید مذمت کی تھی۔ سیر و تفریح اور انٹرٹینمینٹ کے نام پر حالیہ برسوں میں دی جانے والی اخلاقی آزادی سعودی ولیعہد کے تیار کردہ ویژن بیس تیس کا حصہ شمار ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے اور اندرون ملک محبوبیت حاصل کرنے کے مقصد سے ملکی ترقی کے نام پر ایسی پالیسیاں اپنانا شروع کر دی ہیں جو بہت سے مقامات پر اسلام کے واضح اور مسلمہ قوانین سے ٹکراتی ہیں اور انکی اسی کارکردگی کے باعث دنیائے اسلام میں سخت ناراضگی پیدا ہوتی جا رہی ہے۔

ٹیگس