معروف سعودی شیعہ عالم دین کاظم العمری گرفتار
سعودی عرب کی حکومت نے ایک اور شیعہ عالم دین کو حراست میں لے لیا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سیکورٹی اہلکاروں نے مشہور شیعہ عالم دین شیخ کاظم العمری کو شہر مدینہ منورہ سے گرفتار کر لیا۔ جبکہ سعودی عرب کی ظالم عدالت نے شیخ عبد اللطیف الناصر کو بھی آٹھ سال کی سزا سنائی ہے۔
سعودی عرب کے میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ کاظم العمری مرحوم آیت اللہ شیخ محمد العمری کے فرزند اور مدینہ منورہ میں آیت اللہ العظمی سید علی السیستانی دام ظلہ کے وکیل ہیں۔ان کو دو ہزار دس میں بھی گرفتار کیا گیا تھا اور ابھی تک ان کی گرفتاری کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے ۔جبکہ سعودی عرب کے اداروں نے ابھی تک اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں دی ہے۔
در ایں اثنا دو ہزار انیس سے سعودی عرب کی جیل میں بند شیخ عبد اللطیف الناصر کو آٹھ سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے خاندان کے ساتھ بحرین جا رہے تھے جبکہ بحرین سے لگنے والی مشترکہ سرحد پر واقع ملک فہد پل پر ان کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ تقریبا ڈھائی سال گزرنے کے بعد اب ان پر چارج شیٹ لگائی گئی اور مقدمے کی کارروائی شروع ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں پر ظلم و ستم گرچہ ہمیشہ روا رہا ہے تاہم اس ملک میں جب سے محمد بن سلمان ولی عہد بنے ہیں نہ صرف شیعہ مسلمانوں بلکہ تمام مخالفین کی سرکوبی میں تیزی آگئی ہے اور گذشتہ مہینوں میں کم سے کم چار شیعہ مسلمان نوجوانوں کو سعودی حکومت کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے کے الزام میں سزائے موت دی جاچکی ہے۔