امریکہ کے ہاتھوں دہشت گردوں کی عراق منتقلی
عراق کے الاتحاد تحقیقاتی مرکز کے سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ شام میں دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے پندرہ ہزار دہشت گردوں کو عراق منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
شام کے رکن پارلیمنٹ مصعب الحلبی نے کہا ہے کہ شمال مشرقی شام میں واقع شہر الحسکہ کی جیل پر داعش کے حملے میں امریکہ ملوث ہے۔
المعلومہ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے الاتحاد تحقیقاتی مرکز کے سربراہ محمود الہاشمی نے کہا ہے کہ شام کی جیلوں میں دہشت گردوں کو باقی رکھنے کا امریکی مقصد انھیں عراق منتقل کرنا ہے تاکہ اس ملک میں بحران پیدا کیا جا سکے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنے کا امریکی مقصد عرب ملکوں سمیت پورے علاقے میں بدامنی و عدم استحکام پھیلانا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ ابھی کچھ عرصے قبل امریکہ کے اتحادی شامی کردوں نے چار سو دہشت گرد قیدیوں کے لاپتہ ہونے کا دعوی کیا تھا۔
مختلف ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ لاپتہ ہونے والے دہشت گرد قیدیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کہ جس کا اعلان کیا گیا ہے۔
ان ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ الحسکہ جیل پر حملے کے واقعے سے امریکہ نے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے سات سو پچاس دہشت گردوں کو جیل سے محفوظ طور پر نکالا ہے۔
موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ جن دہشت گرد قیدیوں کو فرار کرایا گیا ہے ان میں کئی دہشت گرد سرغنہ بھی شامل ہیں۔