Feb ۰۵, ۲۰۲۲ ۱۶:۵۲ Asia/Tehran
  • بغداد ہوائی اڈے پر حملے سے متعلق عراقی وزیراعظم پر حقائق چھپانے کا الزام

عراق کی شیعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے وزیراعظم مصطفی الکاظمی پر بغداد ایئرپورٹ پرحملے سے متعلق حقائق کوچھپانے اور اسٹریٹیجک غلطی کے ارتکاب کا الزام عائد کیا ہے۔

عراقی ذرائع ابلاغ نے دو ہفتے قبل بغداد ایئر پورٹ پر راکٹ حملے کی خبریں شائع کی تھیں اور کہا گیا تھا کہ چھے راکٹ قومی ایئر لائن کے ہوائی جہازوں کی پارکنگ لائن پر گرے ہیں جن سے دو ہوائی جہازوں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔

عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ملک کے خفیہ ادارے اس واقعے کی تحقیقات کے دوران بعض دہشت گرد عناصر تک پہنچ گئے ہیں تاہم انہوں نے اس جانب کوئی اشارہ نہیں کیا کہ یہ دہشت گرد کون ہیں اور ان کا تعلق کس گروپ ہے۔

نیوز ایجنسی المعلومہ کے مطابق عراق کی شیعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے رکن جبار المعموری نے کہا ہے کہ وزیراعظم مصطفی الکاظمی بغداد ایئر پورٹ حملے میں ملوث عناصر کی شناخت چھپا کر رائے عامہ کو منفی پیغام دے رہے ہیں۔

جبار المعموری نے کہا کہ عراقی قوم یہ بات جاننے کا حق رکھتی ہے کہ وہ کون لوگ ہیں جو ہمارے ملک میں تخریبی اقدامات انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بغداد ایئر پورٹ پر حملہ ہمارے اقتدار اعلی پر حملہ ہے اور اس پر کسی صورت خاموش نہیں رہنا چاہیے۔

الکاظمی

 

اس سے پہلے کتائب حزب اللہ کے ایک اعلی عہدیدار ابوعلی العسکری نے ملک کے سیکورٹی اداروں اور عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی پر زور دیا تھا کہ وہ بغداد ایئر پور پر حملہ کرنے والوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کا پتہ لگائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی سلامتی کے خلاف ایسے اقدامات کی اعلی عہدوں پر فائز بعض غداروں  کی جانب سے حمایت کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ پچھلے چند ہفتوں کے دوران عراقی دارالحکومت بغداد کے مختلف علاقوں خاص طور سے بین الاقوامی ایئر پورٹ کو راکٹ حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب عراق کی الحکمہ تحریک یا نیشنل وزڈم پارٹی کے سربراہ سید عمار الحکیم نے کہا ہے کہ ہمارے ملک کو امریکی فوجیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور ملکی سیکورٹی ادارے ، سلامتی کی پوری توانائی رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمیں ایک ناقابل تسخیر، جامع اور پیشہ ور فوج کے قیام کے لیے ملکی طاقت کے عناصرکو فعال بنانے کی غرض سے حقیقی عزم کی ضرورت ہے۔

نیشنل وزڈم پارٹی کے سربراہ  عمار حکیم نے کہا کہ آنے والی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پوری سنجیدگی کے ساتھ ، فوج ، انسداد دہشت گردی فورس، عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی اور پیش مرگہ پرمشتمل ایک جامع ، متحد اور طاقتور فوجی حکمت عملی تیار کرنے پر توجہ دے۔

ہمارا فیس بک پیج لائک کریں 

ہمیں انسٹاگرام پر فالو کریں 

ہمیں ٹویٹر پر فالو کریں 

 

ٹیگس