Feb ۱۲, ۲۰۲۲ ۱۸:۳۰ Asia/Tehran
  • یمن، قیدیوں کے تبادلے میں ہوئی پیشرفت، سعودی اتحاد پر مانع تراشی کا الزام

یمن کی قومی سالویشن حکومت میں قیدیوں کو امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ  نے انکشاف کیا ہے کہ ہزاروں جنگی قیدیوں کی آزادی کے لئے اقوام متحدہ کی ثالثی سے فریق مقابل سے بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن حکومت میں قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ عبد القادر المرتضی نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ذریعے ہزاروں قیدیوں کے تبادلے کے لئے سعودی اتحاد سے بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔

العہد ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ اب تک کا سب سے بڑا سمجھوتہ ہوگا۔ تقریبا تین ہفتے پہلے اقوام متحدہ کے حکام سے یمنی عہدیداروں کی ملاقات ہوئی تھی جس کے دوران قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں گفتگو ہوئی تھی۔

المرتضی نے اس موقع پر اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ متحدہ عرب امارات کو اگلے مذاکرات میں شامل کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات جنوبی صوبوں اور یمن کے ساحلی علاقوں کے محاذوں سے ہزاروں افراد کے لاپتہ ہونے کا ذمہ دار ہے۔

یمن کی قومی سالویشن حکومت میں قیدیوں کے امور کی قومی کمیٹی کے سربراہ  نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے دسیوں قرارداد ہو چکی ہے اور سعودی انتظامیہ کی طرف سے رکی ہوئی اور یہ قیدیوں کے حوالے سے ایک جرم تصور ہوتا ہے۔

انہوں نے تقریبا ایک مہینے پہلے کہا تھا کہ 2021 میں 60 مقامی قیدیوں کے تبادلے کے آپریشن کے دوران یمنی فوج اور رضاکار فورس کے 400 افراد کو آزاد کرایا گیا تھا۔

ٹیگس