Feb ۲۰, ۲۰۲۲ ۱۸:۵۷ Asia/Tehran
  • طالبان حکومت کی افغان شیعوں کے نظریات اور مسائل کا جائزہ لینے پر تاکید

افغانستان کی عبوری طالبان حکومت کے نائب سربراہ نے اس ملک کے شیعوں سے ملاقات میں کہا ہے کہ ان کی حکومت شیعوں کے مسائل و نظریات کا جائزہ لے گی۔

افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے نائب سربراہ عبدالسلام حنفی نے اتوار کو اس ملک کے شیعہ علماء، اساتذہ اور نوجوانوں کے ایک وفد سے ملاقات کی جس میں انہوں نے ان کے نظریات اور تجاویز کو سنا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ شیعوں کے مسائل کا جائزہ لینے کے لئے لازمی توجہ دی جائے گی۔

عبدالسلام حنفی نے اس سے قبل کہا تھا کہ افغانستان میں اہل سنت اور شیعوں کے درمیان کوئی امتیاز اور اختلاف نہیں ہے اور کسی کو بھی مذہبی اختلافات کو ھوا دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اس سے قبل افغان شیعہ علماء کونسل کے نائب سربراہ سید حسین عالمی بلخی نے کہا تھا کہ اس ملک کا شیعہ سماج طالبان حکومت کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے اور تشدد عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔ سید حسین عالمی بلخی نے افغانستان میں ابتر انسانی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے عوام طالبان سے عدل و انصاف اور انسانی امداد کی بالخصوص محروم علاقوں میں شفافیت اور ایمانداری کے ساتھ تقسیم کے خواہاں ہیں۔

افغان شیعہ علماء کونسل کے نائب سربراہ نے یاد دہانی کرائی کہ اس وقت افراط زر، بےروزگاری اور اقتصادی بحران افغان عوام کو پریشان کئے ہوئے ہے اور ان مسائل کی اصلی وجہ امریکہ اور مغرب کی اقتصادی پابندیاں ہیں۔

افغان شیعہ علماء کونسل، طالبان کی عبوری حکومت میں شیعوں کے کردار اور ان کے حقوق کی خواہاں ہے۔ افغان شیعہ علماء کونسل کے وفد نے اس سے قبل بھی بارہا اس ملک میں وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کے لئے طالبان حکام سے ملاقات و گفتگو کی ہے۔

ٹیگس