Mar ۱۸, ۲۰۲۲ ۲۲:۵۱ Asia/Tehran
  • سعودی عرب کا خونخوار چہرہ، 70 دن کے اندر 100 افراد کو سزائے موت

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ 70 دن کے اندر 100 افراد کو سزائے موت دے دی۔

فارس نیوز ایجنسی نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی فرانس پریس کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب میں 81 افراد کی اجتماعی سزائے موت کی خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سعودی عرب میں گزشتہ ڈھائی مہینے کے دوران سزائے موت پانے والوں کی تعداد 100 ہوگئی۔

فرانس-24 چینل نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں فرانس پریس کے حوالے سے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ روز مزید چار افراد کو سزائے موت دی گئی اور اس طرح سے سال سے آغاز سے اب تک 100 افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔

فرانس پریس نے بتایا ہے کہ یہ سزائے موت ایسی حالت میں دی گئی ہے کہ ریاض نے کچھ دن پہلے ہی 81 افراد کو اجتماعی سزائے موت دی تھی۔

سعودی عرب کی وزرت داخلہ نے اپنے بیان میں جسے اس ملک کی سرکاری خبر رساں ایجنسی واس نے شائع کیا ہے، اعلان کیا ہے کہ جعمرات کو کچھ انڈونیشئن اور سعودی شہریوں کو سزائے موت دی گئی۔

ریاض نے دعوی کیا ہے کہ ان افراد کو قتل عام اور جارحیت کے الزام میں سزا دی گئی ہے۔

یہ اعلان ایسی حالت میں ہے کہ بدھ کے روز برطانیہ کے وزیر اعظم کے ریاض دورے کے وقت ہی سعودی  عرب میں مزید تین افراد کو سزائے موت دی گئی۔

ٹیگس