افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول بند ہونے کے سخت نتائج کا طالبان کو انتباہ
افغانستان کے امور میں اقوام متحدہ کی نمائندہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اس ملک میں لڑکیوں کے اسکول بند ہونے کے سخت نتائج کا انتباہ دیا ہے۔
طے پایا تھا کہ افغانستان میں نیا تعلیمی سال شروع ہونے پر لڑکیوں کے اسکول کھول دیئے جائیں گے، مگر افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارت تعلیم نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں جب بھی شریعت اور اس ملک کی ثقافت کے مطابق لڑکیوں کے اسکول کا ڈریس اور دوسرے مسائل حل ہو جائیں گے یہ اسکول طالبان رہنما کی ہدایات پر دوبارہ کھل جائیں گے۔
افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول اور کالج بند رکھنے کا فیصلہ ایسی حالت میں کیا گیا ہے کہ اس سے قبل طالبان نے ان اسکول اور کالجوں کے کھلنے کا اعلان کیا تھا۔
چنانچہ افغانستان کے امور میں اقوام متحدہ کی نمائندہ دیبورہ لائنز نے خبردار کیا ہے کہ اگر طالبان نے افغانستان میں لڑکیوں کے اسکول بند رکھے، تو طالبان حکومت کے مسائل و مشکلات میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
افغانستان میں جب سے طالبان کی حکومت قائم ہوئی ہے، اس ملک میں لڑکیوں کے اسکول اور کالج بند کر دیئے گئے ہیں جس کی وجہ تعلیمی نظام میں اصلاحات بتائی گئی تھی۔