Mar ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۸:۱۳ Asia/Tehran
  • طالبان کی صفوں میں بچوں کی شمولیت پر پابندی

طالبان رہنما نے ایک فرمان جاری کر کے طالبان کی صفوں میں کم عمر بچوں کی شمولیت پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔

طالبان کے رہنما ملا ہیبت اللہ آخوند زادہ کا کہنا ہے کہ طالبان فوجی مراکز میں بچوں کی موجودگی فتنے اور طالبان گروہ کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ طالبان کی صفوں میں کمسن بچوں کی شمولیت اندرونی و بیرونی حقلوں کی جانب سے ہمیشہ اعتراض کا باعث بنتی رہی ہے۔

طالبان رہنما ملا ہیبت اللہ آخوند زادہ نے اتوار کے روز اپنے فرمان میں کہا ہے کہ کمسن بچے جسمانی ناتوانی کی بنا پر جہادی کاروائیوں میں حصہ لینے کا حق نہیں رکھتے۔ انھوں نے کہا کہ حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں سے لباس و ہتھیار واپس لے لئے جائیں گے۔

اس سے قبل طالبان کی امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی وزارت نے بھی طالبان کی صفوں میں بچوں کو شامل نہ کرنے پر تاکید کی تھی۔ البتہ طالبان کی جانب سے فوج میں  بھرتی میں افراد کے سن کی طرف کوئی اشارہ نہیں کیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان کی سابقہ حکومت کے قانون میں 18 سال سے کم عمر افراد کو کمسن شمار کیا گیا ہے۔

 

ٹیگس