صیہونی دہشتگردی کا سلسلہ جاری، ایک فلسطینی شہید 40 زخمی
فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں غاصب صیہونی فوجیوں کی دہشتگردی جاری ہے۔ جنین شہر میں صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں ایک اور فلسطینی شہید ہوا۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق غرب اردن کے شہر جنین میں جمعے کی صبح صیہونی فوجیوں کی براہ راست فائرنگ میں ایک اور فلسطینی «لطفی لبدی» شہید ہو گیا ۔
دوسری جانب فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق، جمعے کی صبح اسرائیلی فوجیوں نے مسجدالاقصی میں روزہ دار نمازیوں پر ایک مرتبہ پھر تشدد کیا اور آنسو گیس کے شیل داغے جس کے نتیجے میں 40 فلسطینی شدید زخمی ہوئے۔
دریں اثنا فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ غرب اردن کے تمام علاقوں میں غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں کے مقابلے میں انتقامی کارروائی کا دائرہ وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ تحریک حماس نے جنین کے جیالوں کو مدد پہنچانے کا تہیہ کیا ہے۔
فوزی برہوم نے کہا کہ مزاحمتی کارروائیاں ایک قومی و دینی فریضے کی حیثیت رکھتی ہیں، اور جو بھی ہتھیار اٹھا سکتا ہے اسے چاہئے کہ ایک نیا مورچہ قائم کرے۔ حماس کے رہنما کا کہنا تھا کہ اس قسم کی کارروائیاں غاصب صیہونیوں کے جرائم کا حقیقی جواب ہیں اور ایسی کارروائیاں ہی صیہونیوں کے مقابلے میں دفاعی توانائی کی حامل ہیں۔
واضح رہے کہ ماہ مبارک رمضان شروع ہوتے ہی صیہونی حکومت نے فلسطینیوں پر ظلم و جبر سے دباؤ بڑھانا شروع کر دیا ہے اور اس میں شدت بھی آگئی ہے جس کی بنا پر فلسطینیوں کی دفاعی و استقامتی کارروائیاں بھی تیز ہو گئی ہیں اور ساتھ ہی فلسطینیوں میں شہادت پسندانہ کارروائیوں کے رجحان میں بھی اضافہ ہوا ہے۔