کابل دہشتگرادنہ حملے کی اقوام متحدہ نے کی مذمت
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار رمیز الکابروف نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک مسجد میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
افغانستان میں اقوام متحدہ مشن نے جمعہ کو دیررات ایک بیان میں حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے اس حملے کو افغانستان کے عوام کے لیے ایک اور تکلیف دہ دھچکا قرار دیا۔
واضح رہے کہ کل افغانستان کے دارالحکومت کابل کی خلیفہ صاحب مسجد میں نماز جمعہ کے وقت دھماکے سے شہید افراد کی تعداد 66 ہوگئی ہے۔
مسجد کے پیش امام فاضل آغا کا کہنا ہے کہ دھماکہ ممکنہ طور پر خودکش حملہ تھا، واقعے میں 78 نمازی زخمی ہوئے۔ دھماکے کے وقت اقوام متحدہ کے 2 اہلکار اور ان کے اہل خانہ بھی مسجد ہی میں موجود تھے۔
تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم گزشتہ برس اگست کے وسط میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مساجد اور سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری وہابی دہشت گرد تنظیم داعش قبول کرتی رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ افغانستان میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران قریب پندرہ دہشتگردانہ حملوں میں تین سو کے قریب افراد جان بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں، ان میں زیادہ تر حملے مسجدوں میں ہوئے۔ زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔