May ۲۷, ۲۰۲۲ ۰۹:۱۸ Asia/Tehran
  • افغانستان میں شیعہ کُشی پر اقوام متحدہ کی نکتہ چینی

اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر نے افغانستان میں ہزارہ قوم اور شیعوں کے منصوبہ بند قتل عام کی مذمت کی ہے۔

عرصہ دراز سے افغانستان میں شیعہ اور ہزارہ قوم دہشتگردوں کے نشانے پر ہے اور آئے دن اُن کو نشانہ بنا کر شہید و زخمی کر دیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ ملک میں طالبان کی حکومت قائم ہو جانے کے بعد بھی بدستور جاری ہے۔

شیعوں کے خلاف تازہ ترین حملہ بدھ کے روز مزار شریف میں ہوا جس میں تین بموں سے شیعوں منجلہ نمازیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس دہشتگردانہ حملے میں کم از کم دس افراد شہید اور پندرہ زخمی ہو گئے تھے۔

افغان نیوز ایجنسی آوا کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر ریچرڈ بینٹ نے افغانستان میں اپنے گیارہ روزہ جائزے کے بعد کابل میں ہوئی ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ حملے منصوبہ بند طریقے سے انجام پا رہے ہیں اور دہشتگرد بشریت مخالف جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے رپورٹر نے اسی کے ساتھ شیعہ مسلمانوں، اسکولوں اور تعلیمی مراکز پر ہوئے دہشتگردانہ حملوں کے بارے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے افغانستان میں حقوق انسانی کی صورتحال کو نازک بتایا اور دبے لفظوں میں طالبان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ انسانی حقوق کے سلسلے میں اپنے وعدوں پر عمل کریں۔

اقوام متحدہ کے نمائندے نے افغان خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم، سکیورٹی اور انکے روزگار کی صورتحال پر بھی تشویش ظاہر کی۔

 

ٹیگس