Jun ۰۱, ۲۰۲۲ ۲۱:۳۳ Asia/Tehran
  • فلسطینی نامہ نگار کے جلوس جنازہ پر صیہونی فوجیوں کا حملہ

غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے الخلیل کے شمال میں شہید فلسطینی خاتون نامہ نگار کے جلوس جنازہ میں شریک فلسطینیوں پر حملہ کر دیا۔

سحر نیوز/ عالم اسلام :میڈیا رپورٹوں کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے بدھ کی صبح شمالی الخلیل کے العروب کیمپ کے داخلی راستے پر فائرنگ کرکے اکتیس سالہ فلسطینی صحافی غفران وراستہ کو شہید کردیا تھا۔ پچھلے بیس روز کے دوران غاصب صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والی یہ دوسری فلسطینی خاتون صحافی ہے۔ 

  اس سے قبل صیہونی فوجیوں نے الجزیرہ کی فلسطینی خاتون نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا اور اس کے بعد بیت المقدس میں ان کے جنازے پر فائرنگ کرکے دنیا کو حیرت انگیز صدمے سے دوچار کردیا تھا ۔

تازہ رپورٹوں کے مطابق  صیہونی فوجیوں نے  بدھ کی شام  الخلیل میں بیس دن کے اندر شہید ہونے والی دوسری خاتون صحافی غفران وراستہ کے جنازے پر بھی فائرنگ کی ہے ۔

    صیہونیوں کے اس بے رحمانہ اقدام کے بعد، جہاد اسلامی فلسطین نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے گھناؤنے جرائم کی سزا ہر حال میں  بھگتنا پڑے گی۔

فلسطین کی استقامی کمیٹی نے بھی خاتون صحافی کی شہادت کے واقعے کو اسرائیل کی نسل پرستانہ، جارحانہ اور فاشسٹ پالیسی کا تسلسل قرار دیا ہے۔   تحریک مجاہدین فلسطین نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غفران وراستہ کی شہادت سے ایک بار پھر واضح ہوگیا ہے کہ آزادی کا حصول غاصبوں کے خلاف انتفاضہ اور جدوجہد کے ذریعے ہی  ممکن ہوسکتا ہے۔

اسلامی مزاحمتی تحریک حماس، تحریک احرار اور جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین نے بھی خاتون صحافی غفران وراستہ کے قتل کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی دشمن کو فلسطینیوں کے خلاف اپنے ایک ایک جرم کا حساب چکانا پڑے گا۔

ٹیگس