صیہونی حکومت کے اشتعال انگیز اقدامات پر لبنانی وزیردفاع کا انتباہ
لبنان کے وزیردفاع نے جنوبی لبنان کے متنازعہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے اقدامات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے سخت خـبردار کیا ہے جبکہ لبنان کے وزیراعظم ، صدر اور حزب اللہ نے بھی صیہونی حکومت کی اشتعال انگیزی کی بابت صیہونیوں کو انتباہ دیا ہے
النشرہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیردفاع مویس لیم نے ایک بیان میں زور دے کر کہا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر تمام بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز اور لبنانی سرحدوں میں اپنی من مانی کرنے کی کوشش کررہا ہے اور خاص بات یہ ہے کہ اس کے اس اقدام سے سمندری حدود کے تعین کے لئے مذاکرات شروع کرنے کی کوششیں ناکام ہوجائیں گی جو اقوام متحدہ کی زیرنگرانی انجام پا رہی ہیں ۔
لبنان کے وزیردفاع نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے ان اقدامات کو روکنے اور جنوبی لبنان میں کسی بھی طرح کی سیکورٹی تشویش اور خطرہ پیدا ہونے سے روکنے کے لئے فوری اقدام کرے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل کرائے تاکہ علاقے کے استحکام کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
انرجی کمپنی ایف پی ایس او کمپنی کے گیس و تیل کا پتہ لگانے اور اسے نکالنے والے گشتی بحری جہاز ، آئندہ دنوں میں لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان متنازعہ فیلڈ سے تیل و گیس نکالنے کا کام شروع کرنے والے ہیں ۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی میڈیٹیرین سی میں لبنان کی آبی حدود میں صیہونی حکومت کی جارحیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے زور دے کر کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے اس طرح کے اقدامات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اوراس پرخاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی۔
لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی ثالث آموس ہک اشٹائن کو بیروت آنا چاہئے اور ان پر یہ واضح کردیا جانا چاہئے کہ لبنان اس طرح کی جارحیتوں پر چپ نہیں رہے گا ۔
لبنان کے صدر میشل عون نے بھی منتازعہ علاقے میں صیہونی حکومت کی کسی بھی طرح کی نقل و حرکت پر انتباہ دیتے ہوئے اسے دشمنانہ اقدام قراردیا ہے۔
انھوں نے صیہونی حکومت کے اقدامات پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بحری حدود کے تعین کے لئے مذاکرات جاری ہیں اوراس حالت میں متنازعہ علاقے میں کسی بھی طرح کی فعالیت اور کارروائی اشتعال انگیز اور دشمنانہ شمار ہوگی ۔
لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا کہ لبنان کے آبی ذخائر کے سلسلے میں اسرائیلی دشمن کی جارحیت ایک نہایت خطرناک امر ہے۔
حزب اللہ لبنان کے نمائندوں نے بھی متنازعہ علاقے میں اسرائیلی بحری جہازوں کے داخلے پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ وہ ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ صیہونی حکومت اس علاقے سے گیس نکالے ۔
لبنانی اخبار النہار نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ایک اسرائیلی ٹینکر قدرتی گیس نکالنے اور اسے ذخیرہ کرنے کے لئے کاریش گیس فیلڈ میں داخل ہوا اور انتیسویں بحری لائن عبور کرکے لبنان کے ساتھ متنازعہ علاقے میں داخل ہوگیا ہے ۔
پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے اتحادی وفاداری الائنس کے سربراہ محمد رعد نے بھی ملک کے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئیے اور اپنی مرضی سے ایک کمپنی منتخب کریں اور اس پر متفق ہوجائیں اور اس کمپنی سے مطالبہ کریں کہ وہ ہمارے معین اور طے شدہ وقت میں ہی ہماری بحری حدود سے گیس نکالے ۔