Aug ۰۵, ۲۰۲۲ ۱۸:۱۸ Asia/Tehran
  • افغانستان میں امریکی حملے پر طالبان کا پہلا سرکاری ردعمل

افغانستان میں طالبان انتظامیہ نے حالیہ ڈرون حملے میں القاعدہ سرغنہ کی ہلاکت کے بارے میں امریکی دعوے سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان پر اس قسم کا حملہ اس کی خودمختاری کے خلاف ہے اور اب دوبارہ ایسا کوئی حملہ نہیں ہونا چاہئے۔

اینڈی پینڈینٹ کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے ایک بیان میں امریکی صدر کے دعوے پر کہا ہے کہ افغانستان کی حکومت کو القاعدہ کے سرغنہ کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں تھی اور امریکہ کو اب ایسا کوئی حملہ نہیں کرنا چاہئے۔

افغانستان میں القاعدہ کے سرغنہ کی ہلاکت کے بارے میں امریکی دعوے پر اس ملک کی طالبان انتظامیہ کا یہ پہلا سرکاری ردعمل ہے۔

امریکہ نے القاعدہ کے سرغنہ ایمن الظواہری کو افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک علاقے میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے طالبان پر دوحہ سمجھوتے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں ایمن الظواہری کو پناہ دی اور اس کی میزبانی کی۔ جبکہ طالبان کا کہنا ہے کہ انھیں ایمن الظواہری کی موجودگی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں رہی ہے۔

طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان پر امریکی حملہ اس کی خود مختاری کے خلاف ہے اور اب ایسا کوئی اقدام دوبارہ نہیں ہونا چاہئے ورنہ اس قسم کے اقدام کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوگی۔

ٹیگس